Election

پی ٹی آئی رہنمااکرام گنڈاپور خودکش حملے میں جاں بحق

ڈیرہ اسماعیل خان کی تحصیل کلاچی میں سابق صوبائی وزیر زراعت خیبرپختونخوااور پی ٹی آئی کےرہنماء سردار اکرام اللہ خان گنڈاپور  خودکش حملےشہید ہوگئے۔واقعےمیں 7 افراد کی شہادت کی اطلاعات بھی آرہی ہیں۔ اس حلقےمیں صوبائی اسمبلی کاانتخاب ملتوی کردیاگیاہے۔

عینی شاہدین کے مطابق دھماکا سابق صوبائی وزیر سردار اکرام خان گنڈا پور کی گاڑی کے قریب ہوا۔ پولیس کے مطابق زخمی پی ٹی آئی رہنما اکرام گنڈا پور اور دیگر افراد کو ڈسٹرکٹ اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ڈرائیور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دوران علاج چل بسا۔اکرام گنڈاپوربھی دوران علاج انتقال کرگئے۔اطلاعات ہیں کہ حملے میں جاں بحق افراد کی تعداد 7 ہوگئی ہے، جب کہ دھماکے میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے۔

دھماکے کے بعد گاڑی کا منظر

دھماکے کے بعد پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جگہ کو سیل کردیا۔ سیکیورٹی اہل کاروں کے مطابق دھماکے کی جگہ سے خود کش حملہ آور کا سر اور دیگر جسمانی اعضاء برآمد کرلئے گئے ہیں۔

 

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ سردار اکرام گنڈاپور پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر صوبائی اسمبلی کی سیٹ پی پی 99 پر امیدوار کی حیثیت سے الیکشن لڑ رہےتھے۔اس حلقےمیں انتخابات ملتوی کردیاگیاہے۔

 

اس سے قبل سال 2013 کے عام انتخابات کے بعد 16 اکتوبر کو اسی تحصیل کلاچی میں سابق صوبائی وزیر زراعت وزیر سردار اکرام خان گنڈہ پور کی رہائش گاہ پر خودکش حملے میں ان کے چھوٹے بھائی وزیر قانون سردار اسرار اللہ خان گنڈہ پور سمیت متعدد افراد شہید ہوئے تھے۔

[caption id="attachment_1208482" align="alignleft" width="400"] دھماکے کے بعد تباہی کے مناظر[/caption]

اکرام خان گنڈا پور کی جانب کے پی میں پی ٹی آئی جنوبی کے صدر امین گنڈا پور پر ان کے بھائی کو مروانے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ 16 جولائی کو کوہاٹ میں ن لیگی رہنما شیخ آفتاب احمد کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی تھی، تاہم حملے میں شیخ آفتاب اور ان کا بیٹا محفوظ رہے۔ شیخ آفتاب این اے 55 اور ان کا بیٹا صوبائی اسمبلی کی نشست پی پی 1 سے انتخابات میں حص لے رہے ہیں۔

 

اس سے قبل 13  جولائی کو بی اے پی کے رہنما سراج رئیسانی سمیت 150 افراد کو مستونگ میں ہونے والے خودکش حملے میں نشانہ بنایا گیا تھا، جب کہ اسی روز جے یو آءی جے کے رہنما اور ایم ایم اے کے ٹکٹ پر انتخابات میں حصہ لینے والے اکرم درانی کے قافلے پر بھی ریمورٹ کنٹرول ڈیوائس سے حملہ کیا گیا تھا۔

 

منگل 10 جولائی کی رات پشاور کے علاقے یکہ توت میں عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کی انتخابی مہم کے دوران خودکش حملے میں صوبائی اسمبلی کے امیدوار اور بشیر بلور کے صاحبزادے ہارون بلور سمیت 20 افراد جاں بحق،جب کہ 53 سے زائد زخمی ہوئے۔

 

اس سے قبل  7 جولائی کو کے پی کے ضلع بنوں کے علاقے تختی خیل میں متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) کے انتخابی امیدوارکے قافلے پر بم دھماکے سے امیدوار سمیت 7 افراد زخمی ہوئے تھے، جب کہ  3 جولائی کو شمالی وزیرستان کے علاقے رزمک میں بھی قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 48 میں پی ٹی آئی کے امیدوار کی انتخابی مہم کے دوران دھماکے کے نتیجے میں 10 افراد شدید زخمی ہوگئے تھے۔

 

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے یکم جولائی کو اپنے ایک خط میں عام انتخابات اور اُمیدواروں کی سیکیورٹی پر تحفظات کا اظہار کردیا تھا۔ سیکریٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ نگراں صوبائی حکومت، انتظامیہ اور پولیس شفاف اور پرامن انتخابات کا انعقاد یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے اس خط کی کاپی دیگر 3 صوبوں کے وزراء اعلیٰ اورچیف سیکریٹریز کو بھی ارسال کی گئی تھیں۔

PTI

IMRAN KHAN

TALIBAN

MASTUNG

DERA ISMAIL KHAN

Akram Durrani

Ameen Gandapur

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div