کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
کمزور ملکی معیشت پر قرضوں کا مزید بوجھ پڑنے کے باعث پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ اٹھارہ ارب ڈالر کے ساتھ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق مالی سال دوہزار سترہ اٹھارہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں پانچ ارب سینتیس کروڑ ڈالر اضافہ ہوا جس کے بعد خسارہ اٹھارہ ارب ڈالرکی بلند ترین سطح تک پہنچ گیا۔
سال دو ہزارسولہ سترہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بارہ ارب باسٹھ کروڑ ڈالر تھا۔ مالی سال دوہزارسترہ اٹھارہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا ہدف جی ڈی پی کے چار اعشاریہ ایک فیصد کے برابر تھا جو بڑھ کر پانچ اعشاریہ سات فیصد تک پہنچ گیا۔
ترجمان اسٹیٹ بینک کے مطابق خسارہ پورا کرنے کیلئے مزید قرض لینا پڑے گا، کیونکہ اسٹیٹ بینک کے پاس زرمبادلہ زخائر صرف نو ارب چھ کروڑ چھتیس لاکھ ڈالر ہیں۔ کمرشل بینکوں کے پاس زر مبادلہ زخائر کی مالیت چھ ارب اکسٹھ کروڑ نواسی لاکھ ڈالر ہے، اس وقت ملکی زر مبادلہ کے مجموعی ذخائر پندرہ ارب اڑسٹھ کروڑ پچیس لاکھ ڈالر ہیں۔