مستونگ واقعہ کے زخمیوں اور ان کے خدمت گزاروں کے لیے کھانے کی فراہمی ایک اہم مسئلہ بن سکتا ہے

سانحہ مستونگ میں بلوچستان عوامی پارٹی کے نامزد امیدوار نوابزادہ سراج رئیسانی پر خودکش حملے کے بعد اب تک تقریبا 129 افراد کی شہادت کی تصدیق ہوگئی ہے۔

مستونگ واقعہ کے زیادہ تر زخمیوں کو کوئٹہ کے مختلف اسپتالوں سی ایم ایچ کوئٹہ،بولان میڈیکل سینٹرکوئٹہ لایا گیا جب کہ مستونگ واقعہ کے 110 زخمی سول اسپتال کوئٹہ میں لائے گئے ہیں،جب کہ دھماکے میں معمولی نوعیت کے زخمیوں کو ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔

سماء ڈیجیٹل سے بات کرتے ہوئے سول اسپتال کوئٹہ میں کراچی سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر طلحہ رحمان کا کہنا تھا کہ اسپتال میں زخمیوں کے علاج کے لیے وافر مقدار میں ادویات دستیاب ہیں،جب کہ ہمیں زخمیوں اور ان کے ساتھ ان کی خدمت گزاری کے لیے آئے ہوئے لوگوں کے لیے کھانے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اوسطا ہر مریض کے ساتھ ایک سے دو لوگ اس کی خدمت گزاری کے لیے ٹہرتے ہیں جب کہ ان زخمیوں کو مکمل صحت یابی کے لیے ایک ہفتے تک کا وقت لگ سکتا ہےاور ہمیں تقریبا ہر دن 250 لوگوں کا کھانا ایک ہفتے تک چاہیئے ہوگا۔

TREATMENT

Mastung Attack

civil hospital quetta

Tabool ads will show in this div