مستونگ میں دہشتگردی،پورا صوبہ سوگوار

مستونگ خود کش بم دھماکے میں شہداء کی تعداد ايک سو انتيس ہوگئي جب کہ نوابزادہ سراج رئیسانی کے بھائی نے ٹروتھ کمیشن بنانے کا مطالبہ کردیا۔ کل ملک بھر میں یوم سوگ منايا جائے گا۔
مستونگ میں بلوچستان کی تاریخ بد ترین دہشتگردی پر پورا صوبہ سوگوار ہے،سرکاری طور پر بھی سوگ منایا جارہا ہے، کئی شہروں میں کاروباری مراکز بھی بند ہیں،وکلاء نے صوبے بھر کی عدالتوں کا بائیکاٹ کیا جب کہ
سانحے کا ایک اور زخمی دم توڑ گیا جس کے بعد شہداء کی تعداد ایک سو انتیس تک پہنچ گئی ہے، دھماکے کے 150 زخمی مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں،ایک سو بائیس افراد کی تدفین آبائی قبرستانوں میں کردی گئی،شہداء کی فاتحہ خوانی کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ اور آئی جی ایف سی میجر جنرل ندیم انجم نے سراوان ہائوس میں نوابزادہ سراج رئیسانی کی شہادت پر نواب اسلم رئیسانی اور لشکری رئیسانی سے تعزیت کی
سراج رئیسانی کے بھائی نوابزادہ لشکری رئیسانی نے مطالبہ کیا ہے کہ دہشت گردی کے واقعات کے حقائق جاننے کے لئے کمیشن بنایا جائے جب کہ بلوچستان عوامی پارٹی سمیت تمام جماعتوں نے بھی سوگ میں سیاسی سرگرمیاں تین روز کے لئے معطل کر دی ہیں،نوابزادہ سراج رئیسانی کی نماز جنازہ کا وقت اور مقام تبدیل کر دیا گیا ہے،نمازہ جنازہ اب ساڑھے چار بجے موسیٰ اسٹیڈیم میں ادا کی جائے گی۔