بلوچستان میں پیپلز پارٹی اور بی این پی کا اتحادخطرے میں

سردار اختر مینگل اور آصف زرداری کی پے در پے ملاقاتوں کے بعد پیپلز پارٹی نے بلوچستان میں بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے ساتھ اتحاد کیا تھا،جس کے نتیجے میں طے ہوا تھا کہ پیپلز پارٹی قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 272 لسبیلہ گوادر کے لئے بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے سربراہ سردار اختر مینگل کو سپورٹ کرے گی جس کے بدلے میں بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل نےلسبیلہ کی پی بی 49 میں پیپلز پارٹی کے نمائندے شریف پالاری اور پی بی 50 میں وڈیرہ حسن جاموٹ کو سپورٹ کرنا تھا جس کا اعلان باقاعدہ ایک پر یس کانفرنس کے زریعے کیا گیا ۔
مگر اس اعلان کے ایک ہفتے بعد ہی پی بی 50 سےپیپلز پارٹی کی ٹکٹ پرنامزد امیدوار وڈیرہ حسن جاموٹ نے ان احکامات کو ہوا میں اڑاتے ہوئےخلاف توقع قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 272 لسبیلہ گوادر سے سردار اختر مینگل کی بجائے سابق اسپیکر بلوچستان اسمبلی محمد اسلم بھوتانی کی حمایت کا اعلان کر دیا ہے۔اس سے قبل پیپلز پارٹی کے نصر اللہ رونجھوبھی اسلم بھوتانی کی حمایت کا اعلان کر چکے ہیں ،جب کہ نیشنل پارٹی اور مسلم لیگ ن کے امیدواربرائےاین اے 272 پہلے ہی اسلم بھوتانی کے حق میں دستبرادر ہوگئے ہیں جس کے بعد ان کی پوزیشن کافی مستحکم نظر آتی ہے۔
پیپلز پارٹی کےضلعی رہنماوں کا کہنا ہے کہ ایسا زمینی حقائق کو مد نظر رکھ کر کیا گیا ہے،اوریہ اتحاد وقت کی ضرورت اور حلقے کی عوام سے مشاورت کے بعد کیا ہے،جبکہ دوسری طرف بی این پی مینگل کے رہنما قاسم رونجھو نے سماء سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس اتحاد پر ہمیں تشویش تو ہے مگر اتحاد کے باقی رہنے اور نہ رہنے کے حوالے سے کوئی بھی فیصلہ پارٹی کی سینئر قیادت کرے گی۔