متحدہ پھر سے متحد نہ رہی، نظریاتی گروپ نے انٹری دے دی
ایم کیوایم کی مشکلات ختم نہ ہوسکیں، پی آئی بی اور بہادرآباد گروپ کے بعد شاہد پاشا کي سربراہي ميں نظریاتی گروپ نے انٹری دے دی ، کامران ٹیسوری بھی سرگرم ہوگئے اور فاروق ستارسمیت تمام رہنماؤں کو عہدوں پر بحال کرنے کا مطالبہ کرديا۔
پي آئي بي اور بہادرآباد کے بعد نظرياتي گروپ سامنے آگيا، جس کي سربراہي شاہد پاشا نے سنبھال لی، نظرياتي گروپ ميں کامران ٹيسوري اور ليبر ڈيويژن کے انجيئر کاشف بھي شامل ہیں، نظرياتي گروپ نے تين مطالبات رابطي کميٹي کے سامنے رکھ ديے۔
پہلا کرپٹ لوگوں کا احتساب کرو،دوسرا شہداء اور اسيروں کي فيمليز کو ٹکٹس دو جبکہ تيسرا مطالبہ ہے فاروق ستار سميت تمام رفقاء کو اپنے عہدوں پر بحال کيا جائے، پروگرام سات سے آٹھ ناراض رہنما شاہد پاشا نے رابطہ کميٹي کو خبردار کرديا۔
پروگرام ميں بات کرتے ہوئے شاہد پاشا نے انکشاف کيا کے رابطہ کميٹي کے چند اراکين انٹيلي جنس ايجنسيز کو غلط معلومات فراہم کرکے کارکنان کو انتقامي کارروائي کا نشانہ بناتے ہيں جس کا وہ خود بھي شکار ہوئے ہيں۔
ايم کيو ايم ميں مزيد گروپنگ آنے والے اليکشن ميں ايم کيوايم کے ليے بڑی پريشاني کا باعث بن سکتے ہيں۔
دوسری جانب ایم کیو ایم بہادر آباد نے ناراض رہنماوں کو منانے کا ٹاسک سردار احمد کو دے دیا، فاروق ستار سے ملاقات کے بعد سردار احمد شاہد پاشا اورکامران ٹیسوری سے بھی ملاقات کریں گے ۔
ساتھ ہی پارٹی کے نظم و ضبط کی خلاف ورزی کا الزام میں ایم کیوایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے شاہد پاشا کی رکنیت ختم کردی گئی ۔