نواز شریف کے ہر اچھے برے وقت کی ساتھی بیگم کلثوم نواز

تين بار پاکستان کي خاتون اول بننے کا اعزاز رکھنے والي بیگم کلثوم نواز اچھے بُرے وقت ميں نواز شريف کي بہترين ساتھي ثابت ہوئيں۔ انتخابی مُہم سے ليکر جلا وطنی کے دور تک ہر تحريک ميں مُسلم ليگ ن کی آواز بنيں۔


کلثوم بٹ 29 مارچ 1950 کو لاہور کے کشمیری گھرانے میں پیدا ہوئیں جس کا تعلق رستم زمان گاماں پہلوان کے خاندان سے ہے۔ والد کا نام حفیظ بٹ تھا۔ کلثوم کی دو بہنیں اور ایک بھائی ہے۔

انيس سو ستر ميں اسلاميہ کالج سے گریجویشن مکمل کرنے کے بعد صنعتکار نواز شریف سے شادی ہوگئی۔ شادی کے بعد بھی تعلیمی سلسلہ ٹوٹنے نہ دیا اور پنجاب یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔

سن 80 کی دہائی ميں نواز شريف نے سياست کے میدان میں قدم رکھا جس کے بعد بیگم کلثوم نواز 1990، 1997 اور پھر 2013 میں پاکستان کي خاتون اول بننے کا اعزاز حاصل ہوا۔

جنرل پرویزمشرف نے 1999 ميں نواز شريف کی حکومت کا تختہ الٹا تو کلثوم نواز سياست ميں آگئيں۔ ادب سے ذوق ہونے کي وجہ سے وہ اپنے مياں کے لئے تقريريں بھي تحرير کرتي رہيں۔ سال 1999 سے 2002 تک پارٹي کي سربراہ رہيں اورمشکل وقت ميں اپنے خاوند اور پارٹی کارکنوں کا بھرپور ساتھ ديا۔

اٹھائیس جولائی 2017 کو سپریم کورٹ کی جانب سے پاناما کیس میں نواز شریف کو نااہل قرار دیے جانے کے بعد کلثوم نواز نے اپنے شوہر کی نااہلی کے بعد خالی ہونے والی نشست لاہور کے حلقہ این اے 120 کي نشست سے ضمني انتخاب کے لئے کاغذات جمع کرائے مگر گلے کا سرطان تشخيص ہونے پرعلاج کی غرض سے لندن چلی گئيں۔

ستمبر دو ہزار سترہ ميں ہونے والے ضمنی انتخاب میں بیگم کلثوم نواز نے تحریک انصاف کی امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد کے مقابلے میں کامیابی حاصل کی لیکن لندن میں زیرعلاج ہونے کے باعث حلف نہ اٹھا سکيں۔

نواز شریف اور بیگم کلثوم نواز کے دو بيٹے، حسين نواز، حسن نواز اور دو ہی بيٹیاں مريم اور اسما ہيں۔ مریم نواز کی شادی کیپٹن (ر) محمد صفدر سے ہوئی جو وزارت عظمیٰ کے دور میں نواز شریف کے اے ڈی سی بھی رہے۔ چھوٹی صاحبزادی اسما کی شادی نواز شریف کے اہم سیاسی رفیق اور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے صاحبزادے علی ڈار سے ہوئی۔

نواز شریف اور بیگم کلثوم نواز کے صاحبزادے حسین اور حسن نواز لندن میں مقیم ہیں۔

Panama

Kulsoom Nawaz

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div