عوامی تحریک کے سربراہ رسول بخش پلیجو انتقال کر گئے

سندھ کے مشہور قانون دان اور عوامی تحریک کے سربراہ رسول بخش پلیجو اٹھاسی برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔
ترجمان عوامی تحریک کے مطابق، سینئر سیاستدان کچھ عرصے سے کراچي کے ایک نجي اسپتال ميں سانس اور دل کی تکالیف کی وجہ سے زيرعلاج تھے۔
رسول بخش پليجو کا انتقال آج جمعرات کو علی الصبح ہوا۔ میت آبائی علاقے منگر پلیجو لے جانے کی تیاری شروع کردی گئیں ہیں۔
پلیجو صاحب 21 فروری 1930میں جنگشاہی ٹھٹھہ میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم اپنے آبائی گائوں میں اور اعلی تعلیم سندہ مدرستہ السلام سے حاصل کی اور بعد ازاں، سندھ لا کالج سے گریجویٹ کیا۔
ترجمان عوامی تحریک کے مطابق، رسول بخش پلیجو کی میت کراچی سے حیدرآباد لائی جائیگی۔ اور انکی تدفین آبائی علاقے منگرپلیجو میں ہی کی جائے گی۔
رسول بخش پلیجو نے پاکستان کی سیاست میں سرگرم کردار ادا کیا ۔ ون یونٹ کے خاتمے اور بحالی جمہوریت تحریک کی جدوجہد ان کے کریڈٹ پر ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے خواتین کوعملی سیاست میں منظم کیا۔
سرگرم سیاسی زندگی کے تقریباً گیارہ سال انہوں نے مختلف جیلوں میں گزارے۔ کوٹ لکھپت جیل میں لکھی انکی ایک ڈائری نے سندھی زبان میں مقبولیت عام کی سند حاصل کی۔
پلیجو صاحب نے سندھی زبان میں چھبیس کتابیں بھی لکھیں، جو کہ 'رسول بخش پلیجو کی مکمل تحریریں' کے عنوان سے تین جلدوں میں شائع کی گئیں ہیں۔