واٹر کمیشن کا اجلاس: کے الیکٹرک، واٹر بورڈ اور ڈی ایچ اے حکام کی سرزنش
کراچی میں پانی کی قلت پر واٹر کمیشن نے کے الیکٹرک، واٹر بورڈ اور ڈی ایچ اے حکام کی سرزش کردی۔ حکام کا کہنا ہے کہ نظام تباہ کردیا گیا، ادارے صرف پیسہ بنانے میں لگے ہیں، دوسری جانب ڈی ایچ اے کا فضلہ سمندر میں جانے پر کلفٹن کنٹونمنٹ کے علاقوں میں تعمیرات پر پابندی لگادی۔
کراچی واٹر کمیشن کی اہم بیٹھک لگی جس میں کے الیکٹرک سمیت دیگر اداروں کی سرزنش کی گئی، پمپنگ اسٹیشن پر بجلی کی لوڈشیڈنگ اور شہر میں پانی کی قلت پر ریمارکس دیے کہ کے الیکٹرک نے بجلی کا نظام تباہ کردیا، صرف پیسہ بنانے میں لگے ہیں، نیپرا میں صلاحیت ہی نہیں ورنہ کے الیکٹرک کو فارغ کرچکی ہوتی۔

وکیل نے کہا کہ واٹر بورڈ واجبات نہیں دے رہا، ایم ڈی واٹربورڈ نے فوری جواب دیا کہ کے الیکٹرک کی وجہ سے ہمارا پانی ضائع ہوتا ہے حساب کتاب شروع کیا تو یہ ہمارے کروڑوں روپے کے مقروض ہوجائیں گے۔ کمیشن نے مسئلے کے حل کیلئے 7 روز دے دیئے۔
دوسری جانب ڈی ایچ اے کا گندا پانی اور فضلہ سمندر میں چھوڑنے کے معاملے پر واٹر کمیشن نے ڈی ایچ اے اور کلفٹن کنٹونمنٹ کے علاقوں میں تعمرات پر پابندی لگادی۔ کہا کہ ٹریٹمنٹ پلانٹ کیوں نصب نہیں کئے گئے، کارروائی ہونی چاہئے، کنٹونمنٹ اور ڈی ایچ اے میں حدود کا تنازع ختم ہونے تک تعمیراتی منصوبوں پر کام نہیں ہوگا۔