سب کچھ ٹھیک چھوڑکرگئے تھے:نوازشریف
فیاض محمود، سہیل رشید
سابق وزیراعظم نوازشریف نے بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی ذمہ داری نگراں حکومت پر ڈال دی۔ صحافیوں کے سوال پر بولے نگراں حکومت سے پوچھيں، ہم توسب کچھ ٹھیک چھوڑ کر گئے تھے۔
احتساب عدالت میں العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس کی سماعت پر پیشی کیلئے آنے والے نواز شریف سے صحافیوں نے غیررسمی گفتگو کے دوران سوال کیا کہ کل سے بجلي بہت جارہي ہے، جس پر انہوں نے کہا یہ بات آپ نگراں حکومت سے پوچھيں۔ ہم سب کچھ ٹھیک چھوڑ کر گئے، ہم اپنے دور کے ذمہ دار ہیں اور بہت احسن طریقے سے کام کیا۔ آخری دنوں میں شہباز شریف اورشاہد خاقان نےبہت منصوبوں کےافتتاح کیے۔ وفاق اور پنجاب میں 39میگا منصوبے شروع کیے گئے جبکہ یونیورسٹیاں اور اسپتال الگ ہیں۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا یہ کام کسی ماضی کی حکومت نے کیے ،کیا کسی نے موٹروے بنائی ؟ کون تھا جو ملک کو اندھیروں میں ڈبو گیا اور کون تھا جو روشنیاں واپس لایا ؟ میری خواہش تھی وزیراعظم لاہور،ملتان،سکھرموٹروے کا افتتاح کرتے مگریہ موٹروے بنانے والوں نے تاخیر کر دی ۔ یہ منصوبے مئی 2018 میں مکمل ہونا تھےاگرمیں ہوتا تو تاخیر نہ ہوتی۔
اپنے دور کے ترقیاتی کام گنواتے ہوئے نوازشریف نے مزید کہا کہ حیدرآباد کراچی موٹروے بن چکی ہے،کچھی کینال کا تاریخی منصوبہ مکمل کیا۔ لواری ٹنل دیکھ لیں جہاں چار گھنٹے سفر کا دورانیہ کم ہوا ہے۔ لواری ٹنل پہلے سال میں چھ ماہ بند رہتی تھی جبکہ اب سارا سال کھلی رہتی ہے،ہم تونیب کورٹ میں پھنسےہیں ورنہ آپ کولیکرجاتا اور سیرکراتا۔ چترال والے پہلے آ ہی نہیں سکتے تھے لیکن اب تووہاں بجلی بھی آگئی ہے، پاورپلانٹ لگ گیا ہے۔
نوازشریف نے مزید کہا کہ ہم نے نیلم جہلم اور تربیلا 4 کو مکمل کیا۔ گوادر کوئٹہ سڑک بنائی، برہان سے ڈی آئی خان سڑک زیر تعمیر ہے۔کوئی بتائے سنگل رکنی بینچ ایک قانون کو کیسےختم کرسکتا ہے۔