پوسٹ مارٹم ، کراچی کیلئے 200 ارب کا بجٹ کہاں گیا؟

شہر کراچی میں سندھ حکومت نے دو سو ارب روپے کا خرچہ کیا لیکن کراچي کی صورت حال پہلے سے بھي ابتر ہے۔

پاني ، ٹريفک، تعليم اور صحت کے منصوبوں کے نام پر ايک دو نہيں دو سو ارب روپے پھونک ديئے گئے، پاني کے مسئلے کے حل کے لئے پچیس ارب روپے سے کے فور منصوبہ شروع ہوا جو تکميل سے پہلے ہي متنازع ہوگيا۔

سرکلر ریلوے کا دعويٰ ہوا میں اڑھ گیا ميٹرو بس کے نام پر شہر کھود ڈالا تاہم ٹريک مکمل ہوا نہ ٹريفک کا مسئلہ حل ہوا۔

صحت کے شعبوں پر بھي شاہي خرچہ نتيجہ پھر بھي صفر نکلا، سرکاری اسکول تباہ حال ہیں شہر کا کچرا اٹھانا بھي سائيں سرکار کے لئے محال بنا ہے۔

اگر مسائل جوں کے توں ہيں تو دو سو ارب کہاں گئے، سندھ حکومت نے کاغذ پر تو حساب صاف کرديا ليکن حساب کتنا شفاف ہے شہر کي حالت ديکھ کر باخوبي اندازہ لگايا جاسکتا ہے۔

Post martam

Tabool ads will show in this div