فاٹا خیبرپختونخوا کا حصہ بن گیا، صدر نے آئینی ترمیم پر دستخط کردیئے
صدر مملکت ممنون حسین نے 25ویں آئینی ترمیم پر دستخط کر دیئے، جس کے بعد قبائلی علاقہ جات خیبر پختونخوا کا حصہ بن گئے۔
صدر مملکت نے فاٹا کے انضمام پر قبائلی عوام کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ قبائلی عوام کو پاکستان کے دیگر شہریوں کی طرح آئینی حقوق حاصل ہو گئے، انضمام کے بعد فاٹا کی ترقی اور خوشحالی کے دروازے کھل گئے۔
ان کا کہنا ہے کہ فاٹا کے انضمام سے خطے میں استحکام پیدا ہوگا۔
اس موقع پرڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن سرتاج عزیز نے کہا کہ سابقہ ایجنسیاں اضلاع میں بدل گئیں۔ انہوں نے کہا کہ اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹس اب ڈپٹی کمشنر کہلائیں گے۔
سرتاج عزیز نے کہا کہ نئے اضلاع میں جدید سہولتوں کی فراہمی کیلئے ایک ہزار ارب روپے خرچ کیے جائیں گے، آئینی ترمیم پر دستخط کی تقریب میں گورنر خیبر پختونخوا اقبال ظفر جھگڑا، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن سرتاج عزیز، وزیراعظم کے معاون خصوصی بیرسٹر ظفر اللہ خان اور قومی سلامتی مشیر لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر جنجوعہ نے شرکت کی۔
فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام کا بل سینیٹ، قومی اسمبلی اور خیبرپختونخوا اسمبلی میں بھاری اکثریت سے کامیاب ہوا۔
تفصیلات پڑھیں : فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام کا بل سینیٹ سے بھی منظور
سینیٹ میں بل کو دو تہائی اکثریت سے منظوری ملی، ترمیمی بل کے حق میں 71اور مخالفت میں صرف 5 ووٹ آئے۔
مزید جانیے : فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام کا بل قومی اسمبلی میں منظور
قومی اسمبلی میں فاٹا انضمام بل کے حق میں 229 اور مخالفت میں صرف ایک ووٹ آیا۔
تفصیلات پڑھیں : کے پی کے اسمبلی میں فاٹا ریفارمز بل بھاری اکثریت سے منظور
خیبرپختونخوا اسمبلی میں فاٹا بل کی حمایت میں 92 اراکین نے ووٹ دیئے جبکہ 7 ووٹ مخالفت میں آئے۔
مزید جانیے : فاٹاانضمام کی ترامیم کےبعدخدانہ کرےمستقبل میں قبائلی عوام ایندھن بنیں،فضل الرحمان
مولانا فضل الرحمان کی جماعت جمعیت علمائے اسلام (ف) کے علاوہ حکومت اور تمام اپوزیشن جماعتوں نے اس بل کی حمایت کی تھی۔