تازہ ترین

نواز شریف کو سبق سیکھانے کیلئے مجھے کیس میں گھسیٹا گیا،مریم

مریم نواز کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی بیٹی اس کی کمزوری نہیں، طاقت ہے، جن لوگوں کا خیال تھا کہ مجھے عدالتوں اور کچہریوں میں گھسیٹنے سے وہ نواز شریف کو کمزور کر سکیں گے تو یہ ان کی بھول تھی، میں واٹس ایپ والی جے آئی ٹی یا عدالت سے ڈرتی نہیں، میرا یقین اللہ سبحان تعالیٰ پر ہے،جو سب سے بڑی عدالت ہے اور اللہ کی عدالت میں کوئی واٹس ایپ کال نہیں آتی۔،

اسلام آباد کے پنجاب ہاؤس میں ساڑھے سات منٹ کی پریس کانفرنس سے خطاب میں مریم نواز شریف کا کہنا تھا کہ عدالت نے پوچھا آپ پر مقدمہ کیوں بنایا؟ احتساب عدالت میں تین دن میں میرا بیان ریکارڈ ہوا، سپریم کورٹ کے پہلے فیصلے میں میرا نام نہیں تھا، ایسا کیا ہوا کہ جے آئی ٹی نے مجھے بلایا؟ میرے پاس ان سب باتوں کا ایک ہی جواب ہے، ان سب کا تعلق ایک ہی مائنڈ سیٹ سے ہے، مائینڈ سیٹ ہے کہ آپ کو سبق سکھانا ہے، جانتی ہوں کہ مجھے کیوں جے آئی ٹی میں ڈالا گیا۔

 

مریم نواز کا کہنا ہے کہ ایک مائنڈ سیٹ ہے جو یہ سمجھتا ہے کہ نواز شریف کو کمزور کرنے کیلئے ان کی بیٹی کو نشانہ بنایا جائے اور عدالتوں اور کچہریوں میں گھسیٹا جائے، کئی سالوں سے شروع یہ سلسلہ آج تک جاری ہے، مجھے یہ بھی معلوم ہے کہ کینسر کے مرض میں مبتلا میری ماں اور مجھے ایک دوسرے سے کیوں دور رکھا گیا، میں یہ بھی جانتی ہوں کہ پاکستان میں 70 سالہ تاریخ میں وطن عزیز کی کسی خاتون، ماں، بیٹی، بہن کو اس طرح اتنی پیشیاں نہیں بھگتنا پڑیں، میرا یہ قصور نہیں کہ میں نے کوئی کرپشن کی، کوئی غبن کیا، چوری کی یا ڈاکا ڈالا، یا میں کبھی کسی سرکاری عہدے پر فائز رہی،بلکہ۔۔!! میرا قصورہے کہ میری رگوں میں نواز شریف کا خون ہے، میرا قصور صرف یہ ہے کہ میں محمد نواز شریف کی بیٹی ہوں، تمام بہادر اور قابل فخر بیٹیوں کی طرح میں بھی اپنے باپ کے ساتھ کھڑی ہوں، میرا قصور یہ ہے کہ میں اپنے باپ کو بے قصور سمجھتی ہوں، میں اپنے باپ کے بیانے کے ساتھ ہوں۔

 

مریم کا کہنا تھا کہ منصوبہ ساز جانتے ہیں کہ باپ بیٹی کا رشتہ کتنا نازک ہوتا ہے، مجھے کیوں واٹس ایپ والی جے آئی ٹی میں پیش ہونا پڑا، 70سے زیادہ پیشیاں میں کیوں بھگت چکی ہوں؟، میرے خلاف چلائے جانے والے مقدموٕں کا مقصد یہ بھی ہے کہ مجھ پر اور والد صاحب پر ذہنی دباؤ ڈالا جائے، اس مخصوص مائنڈ سیٹ رکھنے والوں نے سوچا نواز شریف کو جھکانے کیلئے اس کی بیٹی کو عدالتوں میں گھسیٹو، لوگوں اور مخالفین کا خیال تھا کہ سین تان کر کھڑا ہو جانے والا نواز شریف جس کا یہ یقین تھا کہ مجھے مار دو مگر میں سچائی سے نہیں ہٹوں گا، پرویز مشرف کے ظلم سہنے والا نواز شریف، سینے میں فولاد کا دل رکھنے والے نواز شریف کو صرف ایک ہی چیز سے جھکایا جا سکتا ہے کہ اس کی بیٹی کو عدالتوں اور کچیروں میں گھسٹیوں، مگر مخالفین جان لیں کہ ان کی یہ سازشیں ناکام ہوئی ہیں۔

 

مریم نے کہا کہ یہاں میں ایک بات اس مائنڈ سینٹ رکھنے والوں کو بتا دوں کہ میرے والد ایک روایتی مشرقی باپ ہے، ایسا سوچ رکھنے والے گندے لوگ نواز شریف کو نہیں چانتے، ایسا شوچنے والے اس کی بیٹی کو بھی نہیں جانتے، میرے باپ نے 70 سال سے کرپشن کے خلاف جہاد کی ہے، میں پاکستان کی بیٹی ہوں جسے دنیا بھر میں تماشا بنا کر رکھ دیا گیا۔

مریم کا کہنا تھا کہ نواز شریف اقتدار کیلئے نہیں تبدیلی کیلئے میدان میں اُترے، میں اس جہاد میں نواز شریف کے ساتھ کھڑی ہوں، ہمارے معاشرے اور مذہب میں بیٹیوں کا الگ مقام ہے، مجھے سیاسی انتقام کی بھینٹ چڑھا دیا گیا ہے، مگر سن لو۔۔!! نواز شریف کی بیٹی اُس کی کمزوری نہیں طاقت ہے، ہر آزمائش میں نواز شریف کے ساتھ ہوں اور رہوں گی، پاکستان سے محبت کرنے والے ہر باپ کی بیٹی ہوں، نواز شریف نے پاکستان کو جدید بنایا، کراچی کا امن بحال کیا، بلوچستان میں امن نواز شریف نے قائم کیا، ہر سزا کیلئے تیار ہوں، سب سے بڑی عدالت اللہ کی، اللہ کی عدالت میں کوئی واٹس ایپ کال نہیں آتی۔

JIT

punjab house

MARYAM NAWAZ

Panama

Accountabilitycourt

Tabool ads will show in this div