تازہ ترین

جنرل (ر) اسد درانی کے خلاف کارروائی افسوس ناک ہے ، سابق را چیف

بھارتی خفیہ ایجنسی را کے سابق سربراہ نے پاکستانی آئی ایس آئی کے سابق سربراہ جنرل (ر) اسد درانی کا دفاع کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ انہوں نے اپنی کتاب میں کوئی نئی بات نہیں لکھی اور وہ یہ باتیں پہلے بھی کئی دفعہ کہہ چکے ہیں۔

بھارتی خفیہ ایجنسی کے سابق سربراہ امرجیت سنگھ دُلت نے سما کے پروگرام ندیم ملک لائیو میں سابق آئی ایس آئی چیف کے ہمراہ اپنی مشترکہ کتاب سے متعلق گفتگو کی۔

انہوں نے کہا کہ آئي ايس آئي سابق سربراہ اسد دراني نے اپنی کتاب میں کوئی نئی بات نہیں لکھی ہے اس سے پہلے کئی بار وہ یہ باتیں کرچکے ہیں۔

امرجيت سنگھ دُلت کا کہنا تھا کہ ہم توصرف امن کی بات کررہے تھے، کیا پاکستان امن قائم کرنا نہیں چاہتا ؟ جنرل قمر جاوید باجوہ کو بھارت آنا چاہیے۔

سابق را چیف نے کہا کہ پاکستان میں جو کچھ ہورہا ہے اس پرافسوس ہے، پاکستانی وزرائے اعظم کو بھی ہمیشہ ویلکم کہتے ہیں۔

بھارتی خفیہ ایجسی را کے سابق سربراہ کے ساتھ مل کر کتاب لکھنا سابق آئی ایس آئی چیف اسد درانی کے گلے پڑگیا، مبینہ ملک دشمن مندرجات پر جی ایچ کیو طلبی ہوئی اور تفتیش شروع کر دي گئي۔

اسد درانی کیخلاف تحقیقات اور نام ای سی ایل میں ڈالنے کا فیصلہ

اسد دررانی کتاب  سے منسوب انتہائی متنازع مندرجات پرجی ایچ کیو میں طلبی ہوئی ، طویل پوچھ گچھ میں کئی وضاحتیں مانگ لی گئیں ، ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق حاضر سروس لیفٹیننٹ جنرل کی سربراہی میں کورٹ آف انکوائری بھی تشکیل دی گئی جبکہ بیرونی ملک جانے پر سخت پابندی عائد کرنے کی پُرزور سفارش کی گئی ۔

پابندی کی درخواست وزارت داخلہ میں موصول ہونے کی تصدیق ہوگئی ، سیکرٹری داخلہ نے اسد درانی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی ہدایت کردی ۔

واضح رہے کہ سابق سربراہ آئی ایس آئی اسد درانی کی کتاب میں پاکستان اور ہندوستان کے درميان چند سلگے مسائل، ايبٹ آباد آپريشن کے بارے ميں چند چونکادينے والي باتيں، حافظ سعيد اور ممبئی حملے کا معاملہ پر بات کی جس پر اُن سے وضاحت طلب کرلي گئي ہے۔

آئي ايس آئي سابق سربراہ اسد دراني اور سابق را چيف امرجيت سنگھ دلت کي مشترکہ کتاب گفتگو اور تبصرے تک محدود ہے، مگرقومي سلامتي کے بہت سے معاملات پرکئي چونکا دينے والے پہلو سامنے آگئے۔

DG ISPR

ASAD DURRANI

DG ISI

AS Dulat

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div