کچھ ادارے گن پوائنٹ پر پانی لیتے ہیں، ایم ڈی واٹر بورڈ کا الزام

ایم ڈی واٹر بورڈ نے سنگین الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ کچھ ادارے گن پوائنٹ پر پانی لیتے ہیں، ایک قومی ادارے کے مسلح افراد نے ہمارے عملے کو یرغمال بنایا، سادہ لباس میں لوگوں نے پمپنگ اسٹیشن بند کرادیا،
ایم ڈی واٹر بورڈ کراچی نے واٹر کمشین سندھ ہائی کورٹ میں سنسنی خیز بیان دیا ہے، کہتے ہیں کہ کچھ ادارے گن پوائنٹ پر پانی لیتے ہیں، ہمارے عملے کو یرغمال بنالیتے ہیں، شاہ فیصل کالونی کا ہائیڈرنٹ بند کرکے پی اے ایف بیس کو اضافی پانی دیا جاتا ہے، جب ان اداروں کو اپنا کام کرنا ہو تو چار سو میل آگے جاکر بھی کرتے ہیں۔
انچارج شاہ فیصل ہائیڈرنٹ خالد فاروقی کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز سادہ لباس میں لوگ آئے اور پمپنگ اسٹیشن بند کرادیا، مسلح افراد نے کمانڈر کی سربراہی میں یرغمال بناکر تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔
کراچی میں پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے، کئی علاقوں میں شہری روزانہ کی بنیاد پر احتجاج کررہے ہیں، شہر میں ایسے بھی علاقے ہیں جہاں کئی کئی روز تک پانی فراہم نہیں کیا جاتا، عوام ٹینکر اور دوسرے ذرائع سے پانی خریدنے پر مجبور ہیں۔
سندھ ہائی کورٹ نے پانی کی عدم فراہمی پر کیس کی سماعت کے دوران واٹر کمیشن قائم کیا تھا جبکہ کئی علاقوں کے شہریوں نے بھی واٹر بورڈ کیخلاف عدالت سے رجوع کر رکھا ہے۔
کراچی کو کلری جھیل اور حب ڈیم سے پانی فراہم کیا جاتا ہے تاہم بارشیں نہ ہونے کے باعث حب ڈیم میں پانی کی سطح انتہائی کم ترین لیول پر پہنچ چکی ہے۔
گزشتہ ادوار میں کسی بھی حکومت نے شہر کی پانی کی بڑھتی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے نیا ڈیم نہیں بنایا جس کے باعث یہ مسئلہ روز بروز سنگین صورتحال اختیار کرتا جارہا ہے۔
دوسری جانب واٹر کمیشن نے ڈی ایچ اے اور کنٹونمنٹ میں ٹریٹمنٹ پلانٹس کی تنصیب کے معاملے پر سیکريٹری دفاع یا جوائنٹ سیکریٹری کو آئندہ سماعت پر طلب کرلیا۔
کمیشن نے ساحل سمندر پر قائم ریسٹورنٹس کا سیوریج سمندر میں پھینکے پر پابندی لگادیا، کمیشن کا کہنا ہے کہ سیوریج اپنے ٹینکس میں منتقل کرکے باؤزر سے نکالا جائے، سیوریج سمندر میں گیا تو سیکریٹری دفاع ذمہ دار ہوں گے، کمیشن نے ریسٹورینٹس کے سیوریج کیلئے مستقل لائن بچھانے کیلئے 2 ماہ کی مہلت دے دی۔