میچ فکسنگ کا نیا اسکینڈل،آسٹریلیا نے الزامات مسترد کردیئے
آسٹریلوی کرکٹ بورڈ نے سامنے آنے والے نئے میچ فکسنگ کے الزامات کو یکسر مسترد کردیا۔ بورڈ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ان کے پاس فکسنگ سے متعلق کوئی ٹھوس شواہد موجود نہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق آسٹریلوی بورڈ کے چیف کی جانب سے متعلق ٹی وی چینل سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ اصلہ ویڈیو ٹیپ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے حوالے کرے، تاکہ آزادانہ اور شفاف تحقیقات کا آغاز ہوسکے، اس سلسلے میں جو بھی تعاون درکار ہوگا، ہم دیں گے۔
سنڈرلینڈ چیف کا مزید کہنا تھا کہ بیشک ہمیں اس سلسلے میں کوئی مصدقہ شواہد اور ثبوت یا اصلی ویڈیو فراہم نہیں کی گئی ہے، تاہم اپنے اصولوں کی پاسداری کرتے ہوئے ہم اس بات پر متفق ہیں کہ اس سلسلے تحقیقات کیلئے مکمل تعاون اور سنجیدگی سے لیا جائے گا۔
واضح رہے کہ عرب ٹی وی کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ دو سال میں بھارتی ٹیم کے تین ٹیسٹ میچز کے مختلف سیشنز فکس کیے گئے تھے، جس میں انگلینڈ کے3 اور آسٹریلیا کے 2 کھلاڑیوں کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ دوسری جانب انگلش کرکٹرز نے الزامات رد کردئیے، جبکہ آسٹریلوی کرکٹرز نے ردعمل دینے سے پہلے انکار کیا، تاہم بعد ازاں جاری بیان میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرادی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ابھی تک کسی بھارتی کرکٹر کا نام سامنے نہیں آیا، فکسرز کیوریٹر اور کھلاڑیوں کو کس طرح رشوت دیتے ہیں ، کس طرح کنکشن استعمال کر تے ہیں ، سب سامنے آگیا۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ گزشتہ سال 16 سے20 دسمبر کے درمیان چنئی میں بھارت انگلینڈ ٹیسٹ میچ فکس تھا ، بھارت اور سری لنکا کے درمیان گال میں جولائی 2017میں کھیلا گیا ٹیسٹ بھی فکس میچ تھا ، مارچ 2017میں رانچی میں ہوا آسٹریلیا بھارت ٹیسٹ بھی فکس تھا ،ان تینوں ٹیسٹ میچز کے مخصوص سیشنز کھلاڑیوں اور فکسرز کے درمیان طے شدہ تھے۔