قومی ائیرلائن نے غم بانٹنے کے بجائے بوجھ ڈال دیا
رپورٹ : ضیاالرحمن
قومي ائير لائن اور نيو اسلام آباد ائيرپورٹ انتظاميہ کي ايک بار پھر ناکامي سامنے آئي ہے ائير پورٹ نيا ليکن رويہ وہي پُرانا دیکھائی دے رہا ہے ۔
قومي ائيرلائن نے بيرون ملک سے اسلام آباد ميت پہنچانے کي ذمہ داري تو بھاري پيسوں کے عوض اُٹھا لي ليکن ميت کو ائيرپورٹ سے باہر لانے کا کوئي بندوبست تک نہ کيا۔
گھر والوں پر ٹوٹا غم کا پہاڑ جس پر پي آئي اے نے کيا ايک اور وار، عبدالعزيز کي ميت پي کے 702 کے ذريعے مانچسٹر سے اسلام آباد پُہنچي تو لواحقين کا غم بانٹنا تو دور اُن پر مزيد بوجھ ڈال ديا گيا۔
اسلام آباد ائير پورٹ پر سہوليات کا فقدان يا پي آئي اے کي غير ذمہ داري طيارے سے ميت باہر لے جانے کا کوئي انتظام نہيں تھا۔
مُتاثرہ خاندان کا کہنا ہے کہ وہ پي آئي اے کا سوشل بائيکاٹ کريں گے اور جولائي کے لئے بُک کرائي گئيں بارہ ٹکٹوں کو منسوخ کرائيں گے۔
عبدالعزيز کے لواحقین نے سما سے گفتگو ميں کہا کہ پی آئی اے کے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہیں، اہل خانہ کا مزيد کيا کہنا ہے ایئرپورٹ عملےنےکہاکوئی ایمبولنس نہیں ، ڈھائی گھنٹے تک ميت ایئرپورٹ پر موجود رہی، مگر کوئی اُٹھانے والا نہیں تھا۔
ترجمان پی آئی اے مشہود تاجور نے وضاحت دیتے ہوئے موقف اپنايا کہ جنہیں پریشانی ہوئی اُن سے معذرت خواہ ہیں، آج غیرمعمولی صورتحال تھی، اسلام آباد ایئرپورٹ پر ایک ساتھ چودہ سے پندہ لاشوں کے تابوت بیرون ملک سے لائے گئے اس لئے سارا مسئلہ پیدا ہوا۔