ترجمان دفتر خارجہ کا اسد درانی کی کتاب پر تبصرے سے گریز
دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل ہفتہ وار پریس کانفرنس کے دوران صحافی کے اسد درانی کی کتاب سے متعلق پوچھے گئے سوال کو گول کرگئے۔
اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس کانفرنس کے دوران صحافی کی جانب سے سوال کیا گیا کہ کیا آپ اسد درانی کی کتاب پر کیا بولیں گے، جس پر ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ابھی یہ کتاب پڑھی ہی نہیں،تو تبصرہ کیسے کر سکتا ہوں، جنرل صاحب کو تو بھارت نے ویزا ہی نہیں دیا۔
بریفنگ کے دوران سندھ طاق معاہدے پر بات کرتے ہوئے ترجمان کا کہنا تھا کہ اشتراوصاف علی کی قیادت میں پاکستانی وفد نےسربراہ عالمی بینک سے ملاقات کی ہے، پاکستان نے سندھ طاس معاہدے کے تناظر میں آبی تنازعات حل کرانے کی ضرورت پر زوردیا، جس پر عالمی بینک نے اپنا مؤقف دیتے ہوئے کہا ہے کہ جو بھی ہو اس سے پاکستان کا کیس ختم نہیں ہو جاتا، دورے سے متعلق ترجمان نے بتایا کہ پاکستانی وفد کے دورے کی تاریخیں پہلے سے طے تھیں، کشن گنگا کا افتتاح انہی تاریخوں میں ہونا محض اتفاق ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نہیں چاہتے کہ آبی تنازعات کسی خطرناک نہج تک پہنچ جائیں لیکن بھارت عالمی قوانین کی پاسداری نہیں کررہا اور یہ خلاف ورزی نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے۔
لائن آف کنٹرول پر بھارت جارحیت پر بات کرتے ہوئے ترجمان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں کپواڑہ میں 4 نہتے کشمیریوں کو بھارتی قابض افواج نے شہید کیا، شوپیاں میں بھارتی فوج نے افطار کے بعد کشمیریوں پر فائر کھول دیا، ایل اوسی پر خلاف ورزی اور3 نہتے شہریوں کی شہادت پر بھارتی ہائی کمشنرکو احتجاج کرتے ہوئے طلب کیا گیا، جب کہ بھارتی ہائی کمشنر کو قائم قام سیکرٹری خارجہ نے طلب کیا، ان کا کہنا تھا کہ اہل او سی اور ورکنگ باؤنڈری کی خلاف ورزیوں پر پاکستان ہر فورم پر آواز اٹھائے گا۔