کبھی نہیں کہا لندن فلیٹس کی بینفشری مالک رہی ہوں، مریم نواز
رپورٹ : فیاض محمود
ایون فیلڈ ريفرنس میں مریم نواز نے بیان ریکارڈ کرانا شروع کر دیا، بتایا کہ کبھی نہیں کہا لندن فلیٹس کی بینفشری مالک رہی ہوں، جے آئی ٹی ارکان پر تحفظات کے بارے میں میرا بھی وہی مؤقف ہے جو نواز شریف کا تھا۔
نواز خاندان کیخلاف لندن فلیٹس ریفرنس کی سماعت میں مریم نواز کا بیان قلمبند کرنے کا سلسلہ جاری، نوازشریف کي طرح مریم نواز کا بھی جے آئی ٹی پر تحفظات کا اظہار کیا ۔
احتساب عدالت میں بیان ریکارڈ کراتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ جے آئی ٹی کا اِس کیس سے کوئی تعلق نہیں، واجد ضیا جانبدار تھے، اُن کے کزن اختر راجہ نے جھوٹی دستاویزات تیار کیں۔ بلال رسول بھی سياسي جماعت کے سپورٹر ہيں۔ جے آئی ٹی کے والیوم دس والیوم پر مشتمل خود ساختہ رپورٹ غیر متعلقہ تھی، آئی ایس آئی اور ایم آئی افسران کی جے آئی ٹی میں تعیناتی کو بھی نامناسب قرار دیا۔
مریم نواز نے کہا کہ 20 اپریل 2017 کے فیصلے میں میرا اور میرے خاوند کا ذکر نہیں تھا، 28 جولائی کو سپريم کورٹ نے جےآئی ٹی مواد کی بنیاد پر ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا۔
سوالات کے جواب ديتے ہوئے بتایا کہ کبھی نہیں کہا لندن فلیٹس کی بینفشری مالک رہی ہوں، حدیبیہ پیپر کے قرض سے متعلق کچھ نہيں جانتي نہ ہي طارق شفیع کے بیان حلفی کا علم ہے۔
سابق وزیراعظم نوازشریف کی صاحبزادی نے بیان قلمبند کراتے ہوئے کہا کہ والد کی تقریر اور بھائیوں کے انٹرویوزمصدقہ نہیں ہیں،بھائی کاانٹرویوبی بی سی کے بجائے یوٹیوب سے ڈاؤن لوڈکیاگیا۔
مریم نواز نے کہا کہ تفتیشی نے کہا پیش نہ ہوئے تو سمجھا جائے گا کہ صفائی میں کچھ نہیں،کیا قانون نیب کے تفتیشی افسر کو یہ فیصلہ سنانے کا اختیار دیتا ہے؟ان کا کہناتھا کہ نیب کے گواہوں کے بیانات میں تضاد ہے،نیب گواہ نے جے آئی ٹی رپورٹ حاصل کرنے کا کوئی ثبوت نہیں دیا۔
روسٹرم پر متحرمہ اپنا تحريري بیان سناتے ہوئے کاما اور فل اسٹاپ تک پڑھتی رہيں، بیان جمعہ کو جاری رہے گا۔