خواجہ آصف کی تنخواہ میں اضافہ کیوں ہوا؟

سپریم کورٹ میں خواجہ آصف کی نااہلیت کیخلاف اپیل کی سماعت ہوئی، ججز نے سوال کیا کہ کیا خواجہ آصف کو 50 ہزار درہم ماہانہ ملتے تھے؟، تنخواہ میں اضافہ پرفارمنس پر ہوا یا اچھی وزارت ملنے پر؟َ، منیر اے ملک نے جواب دیا پہلے معاہدے میں تنخواہ 9 ہزار دوسرے میں 30 ہزار درہم تھی، اچھے مشورے دینے پر تنخواہ میں اضافہ ہوا۔

سپریم کورٹ میں خواجہ آصف کی نااہلی کیخلاف اپیل پر سماعت ہوئی، جسٹس فیصل عرب نے پوچھا کہ کیا خواجہ آصف کو 50 ہزار درہم ماہانہ ملتے تھے؟ جس پر سابق وزیر خارجہ کے وکیل منیر اے ملک نے جواب دیا کہ پہلے معاہدے میں تنخواہ 9 ہزار دوسرے میں 30 ہزار درہم تھی، تیسرے معاہدے میں تنخواہ 50 ہزار درہم مقرر کی گئی تھی۔

جسٹس عمر عطا بندیال نے سوال کیا کہ تنخواہ میں اضافہ پرفارمنس پر ہوا یا اچھی وزارت ملنے پر؟۔ وکیل نے بتایا کہ اچھے مشورے دینے پر تنخواہ میں اضافہ ہوا۔

ججز نے استفسار کیا کہ وفاقی وزیر خواجہ آصف اپنے عہدے کا غلط استعمال تو نہیں کررہے تھے؟۔ منیر اے ملک بولے کہ یہ سوال ہائیکورٹ میں نہیں اٹھایا گیا، ٹیکس گوشوارے عدالت میں جمع کروائے تھے۔ جسٹس فیصل عرب نے ریمارکس دیئے کہ خواجہ آصف کا دبئی میں ہوٹل بھی تھا۔

سماعت کے دوران جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا کہ 2010ء میں خواجہ آصف کو 3 کروڑ 40 لاکھ کا زرمبادلہ ملا، کچھ تو فائدہ دیکھ کر ہی اتنا معاوضہ دیا جاتا ہوگا۔

سابق وزیر خواجہ آصف کی نااہلی کیس میں وکیل منیر اے ملک کے دلائل مکمل ہوگئے، وکيل نے کہا چاہتا ہوں کیس جلد ختم ہو جائے، اس پر عدالت کا کہنا تھا کہ آئندہ 2 تاریخوں میں کیس مکمل ہوجائے گا، کیس کی آئندہ سماعت اکتيس مئی کو ہوگی۔

SCP

Panama

Iqama

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div