تربیلہ،گدو پاورپلانٹ میں خرابی،پنجاب،کے پی میں بڑا بریک ڈاؤن

تربیلہ اور گدو پاور پلانٹ میں فنی خرابی کے باعث اسلام آباد، پنجاب اور خیبر پختونخوا بجلی سے محروم ہوگئے۔ حکام کا کہنا ہے کہ بجلی کی بحالی میں سات سے آٹھ گھنٹے لگ سکتے ہیں۔ دوسری جانب بجلی کے طویل بریک ڈاؤن سے ایئرپورٹس، اسپتالوں اور دیگر اہم پبلک مقامات پر شہریوں کو مشکلات کا سامنا رہا۔
رمضان المبارک کی آمد سے قبل ہی حکومت کے بجلی کی لوڈشیڈنگ سے متعلق دعوے ہوا ہوگئے۔ رمضان سے صرف ایک روز قبل ہی نیشنل گرڈ میں فنی خرابی کے باعث پنجاب اور خیبر پختونخوا کے صوبے بجلی سے محروم ہوگئے۔ حکام نینشل پاور کنٹرول سینٹر کے مطابق لاہور، ملتان، بہاولپور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں بجلی کا بریک ڈاؤن ہوا ہے، جب کہ خیبرپختونخوا کے بھی مختلف شہروں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوئی ہے۔
اچانک بجلی غائب ہونے پر اسپتالوں، اسکولوں اور دفاتر میں اندھیرا چھا گیا اور روز کے معمولات زندگی متاثر ہوئے۔ بجلی کے طویل بریک ڈاؤن سے پنجاب اور خیبر پختونخوا میں اسپتالوں اور ایئرپورٹس پر صورت حال سنگین ہوگئی۔ فلائٹ شیڈول متاثر تو اسپتالوں میں مریضوں اور آپریشن کیلئے جنریٹرز نے بھی ساتھ چھوڑ دیا۔
دوسری جانب وزیراعظم کے زیر صدارت ہونے والا پارلیمانی کمیٹی اجلاس اور نیب عدالت میں نواز شریف کی پیشی کے موقع پر بھی صورت حال تذبذب کا شکار ہوگئی۔ بجلی بند ہونے کے باعث ملازمین دفاتر میں اندھیرے میں کام کرنے پر مجبور ہیں۔
وزارت پانی و بجلی کے مطابق بجلی کا شارٹ فال ایک بار پھر سات ہزار میگاواٹ سے تجاوز کرگیا ہے، جب کہ ترجمان پاور ڈویژن کے مطابق بڑھتی گرمی کے باعث پاور پلانٹ میں فنی خرابیاں پیدا ہونے لگیں ہیں، تاہم بجلی کی بحالی کیلئے کام جاری ہے، سیکریٹری پاور ڈویژن این پی سی سی حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں، کوشش ہے کہ بجلی جلد سے جلد بحال ہوجائے۔
ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ پن بجلی کی پیدوار بحال کردی گئی ہے، منگلا ڈیم کو نیشنل گرڈ سے منسلک کیا گیا ہے،جس کے بعد پیداوار 12ہزار میگاواٹ ہوگئی، اس سے اسلام آباد میں صورت حال معمول پر آرہی ہے۔
دوسری جانب کراچی میں بھی بجلی کا بحران حل نہ ہوسکا، اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے علاوہ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا طویل مرحلہ بھی زور پکڑنے لگا۔ کئی روز گزرنے کے باوجود بن قاسم پلانٹ کا یونٹ بحال نہ کیا گیا۔ گرمی اور بدترین لوڈشیڈنگ کے دہرے معیار نے عوام کی زندگی اجیرن کردی۔ ترجمان کے مطابق یونٹ کی بحالی کیلئے پرزے کراچی لائے جائیں گے۔ پرزوں کی تنصیب کا عمل بیس مئی تک مکمل ہونے کا امکان ہے، جس کے بعد ہی بجلی فراہمی میں بہتری آئے گی۔