غلط انتقال خون، تھیلیسیمیا سے متاثرہ بچوں میں ایڈز کا انکشاف

اسٹاف رپورٹ

لاہور : پنجاب ميں تھيليسيميا سے متاثرہ بچوں میں ايڈز کی منتقلی کا انکشاف ہوا ہے، اب تک 15 بچے مہلک مرض ميں مبتلا ہوچکے ہيں، جس کے بعد تھيليسيميا فاؤنڈيشن پاکستان نے تمام بچوں کی اسکريننگ کا فيصلہ کيا ہے۔

مرض بڑھتا گيا جوں جوں دوا کی، خون کی بيماری ميں مبتلا بچوں کا کرب پہلے ہی کيا کم تھا کہ ان پر ايک اور مصيبت ٹوٹ پڑی، تھيليسيميا کے شکار بچوں ميں انتقال خون کے دوران ايڈز کا وائرس منتقل ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

تھيليسيميا فاؤنڈيشن پاکستان کے زير علاج 15 سے زائد بچوں ميں ايچ آئی وی کے نمونے مثبت پائے گئے ہيں۔

طبی ماہرين کے مطابق انتقال خون سے پہلے ان کی اسکريننگ کی جاتی ہے، مکمل چيکنگ کے بغير معصوم بچوں کو خون لگانے والوں نے ناقابل معافی جرم کيا ہے۔

تھيليسيميا کے مريض بچوں کو مختلف بلڈ بينکوں سے خون ليکر لگايا جاتا ہے، بچوں ميں ايڈز کے وائرس کے انکشاف کے بعد تھيليسيميا فاؤنڈيشن پاکستان نے زير علاج تمام بچوں کی اسکريننگ کرانے کا فيصلہ کيا ہے۔ سماء

Ayan Ali

feared

evacuated

بچوں

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div