ہمیں بھارتی پروپیگنڈے کا حصہ نہیں بنناچاہیئے:وزیراعظم
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ میاں صاحب سے متنازع بیان پر بات ہوئی اور انہوں نے وضاحت کردی۔ ممبئی حملے کے ملزمان پاکستان سے نہیں تھے۔ ہمیں بھارتی پروپیگنڈے کا حصہ نہیں بننا چاہیے۔ اس عزم کا اظہار بھی کیا کہ خلائی ہو یا زمینی مخلوق، الیکشن لڑنا ہے اور جیتنا ہے۔
ممبئی حملوں سے متعلق نواز شریف کے متنازع بیان نے سیاسی ،عسکری اور عوامی حلقوں میں ہی نہیں کاروباری حلقوں میں بھی ہلچل مچادی۔ سیاستدانوں کی جانب سے شدید مذمت کے علاوہ نواز شریف کیخلاف اسمبلیوں میں تحاریک اور عدالتوں میں مقدمے درج کرانے کا سلسلہ بھی جاری ہے ۔ قومی سلامتی کمیٹی کی ہنگامی بیٹھک میں سول و عسکری قیادت نے بھی ممبئی حملوں سے متعلق متنازع بیان کو گمراہ کن قرار دے کر یکسر مسترد کردیا۔
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد ہنگامی پریس کانفرنس کی، جس میں انہوں نے کہا کہ آج نواز شریف سے ملاقات کی، نوازشریف کا کہنا تھا کہ ان کا انٹرویو غلط انداز سے پیش کیا گیا۔ غیرریاستی عناصر سے متعلق بات غلط رپورٹ کی گئی۔
مزید جانیے : اعلیٰ عسکری،سیاسی قیادت،نوازشریف کابیان مستردکرتےہوئےگمراہ کن قرار
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ میٹنگ میں نواز شریف کے بیان کا جائزہ لیا،ممبئی حملوں کی منصوبہ بندی پاکستان سے نہیں ہوئی۔ ایک لمبے انٹرویو سے تین لائنوں کو اچھالا گیا۔ پاکستان نے کبھی دہشتگردی کیلئے سرزمین استعمال نہیں ہونے دی۔
انہوں نے واضح کیا کہ ہمیں بھارتی پروپیگنڈے کا حصہ نہیں بننا چاہیے،خلائی ہو یا زمینی مخلوق،الیکشن لڑنا اورجیتناہے۔
ہنگامی پریس کانفرنس میں وزیراعظم نے یہ بھی واضح کیا کہ کوئی مجھے نہیں کھینچ رہا نہ استعفی دے رہا ہوں، 31 مئی کی رات تک آفس میں ہوں گا۔
واضح رہے کہ حکومت کی مدت 31 مئی کو ختم ہو رہی ہے جس کے بعد عام انتخابات تک نگراں حکومت انتظام سنبھالےگی۔
اہم بات یہ ہے کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی اہم ترین پریس کانفرنس سرکاری ٹی وی پر نشر نہیں کی گئی۔