خامنائی کے ہاتھوں میں ٹرمپ مخالف کتاب،نئی بحث چھڑ گئی

ایران کے سپریم رہنما آیت اللہ خامنائی کے آفیشل اکاؤنٹ سے شیئر کی گئی تصویر نے سوشل میڈیا پر نئی بحث کا آغاز کردیا ہے۔ لوگوں کا خیال ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کے خلاف لکھنی جانے والی کتاب سے ایرانی سپریم لیڈر مستفید ہو رہے ہیں، جب کہ کچھ کے خیال میں اس تصویر کے ذریعے خامنائی ٹرمپ کا مذاق اڑا رہے ہیں۔

ایک ایسے وقت میں جب امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے ایران پر جوہری معاہدے سے دستبرداری کے بعد پابندیاں عائد کی گئی ہیں، وہیں ایرانی سپریم رہنما آیت اللہ خامنائی نے اسی امریکی صدر کے خلاف کتاب کو ہاتھوں میں اٹھا لیا ہے۔

تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایران میں ہونے والے کتب میلے میں خامنائی فارسی میں لکھی گئی اس کتاب کا ورژن پڑھ رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر ہونے والی بحث میں لوگوں کا خیال ہے کہ اس طرح وہ امریکی صدر کو طنز کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

انسٹاگرام اکاونٹ سے پوسٹ کی گئی تصویر میں امریکی صحافی مائیکل وولف کی ڈونلڈ ٹرمپ مخالف کتاب "فائیر اینڈ فیوری" کتاب ہے۔ تصویر شیئر کرنے کے بعد عالمی میڈیا میں یہ باتیں کی جا رہی ہیں کہ کیا ایرانی سپریم لیڈر نے بھی جدید ٹرینڈ انٹرنیٹ ٹرولنگ کو اپناتے ہوئے امریکی صدر کو طنز کا نشانہ بناتے ہوئے کوئی پیغام دینے کی کوشش کی ہے۔

BOOK

Ali Khamenei

trolling

Michael Wolff

Fire and Fury

controversial book

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div