پاکستانی سفارتکاروں پر نئی پابندیاں، دفتر خارجہ کی تصدیق
دفتر خارجہ نے امریکہ کی جانب سے پاکستانی سفارتکاروں پر نئی پابندیوں کی تصدیق کردی اطلاق کل سے ہوگا، سفارتی عملے کو چالیس کلومیٹر دائرے سے باہر سفر کے لیے پیشگی اجازت لینا ہوگی، ترجمان دفتر خارجہ کہتے ہیں اوآئی سی کی قراردادیں نہ ماننے والا بھارت اس تنظیم کا حصہ کیسے بن سکتا ہے۔
پاکستان کو دباؤ میں لانے کے لیے امریکہ کا ایک اور حربہ پاکستانی سفارتکاروں اور عملے کی نقل و حرکت پر نئی پابندیاں لگا دیں، ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل احمد نے ہفتہ وار بریفنگ میں امریکی پابندیوں کی تصدیق کردی۔
ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل احمد نے کہا کہ جہاں تک میرے علم میں ہے 11 مئی سے ان پابندیوں کا اطلاق ہورہا ہےتاہم اس پر مزید بات چیت جاری ہے۔
ڈاکٹر فیصل احمد کا کہنا تھا کہ او آئی سی نے کشمیر پر پانچ قراردادیں منظور کیں، او آئی سی میں بھارت کی بطور مبصر شرکت کو بھی خارج ازامکان قرار دے دیا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ انڈیا او آئی سی میں کسی بھی طرح شمولیت اختیار نہیں کرسکتا، بھارت گزشتہ سترسال سے کشمیری عوام کے حقوق پامال کررہا ہے، تو جوملک او آئی سی کی قراردادوں کی خلاف ورزی کررہا ہے وہ اس کا ممبر کیسے بن سکتا ہے۔
ترجمان دفترخارجہ نے علی گڑھ یونیورسٹی سے قائداعظم اور سیرسیداحمد خان کی تصاویر ہٹانے کی مذمت کرتے ہوئے اسے بھارتی انتہا پسندی کا ثبوت قرار دیا۔
انہوں نے سعودی عرب سے پاکستانی مزدوروں کو نکالنے کی خبروں کی بھی تردید کردی۔