واشنگٹن نے جاسوسی پروگرام سےاعتمادکوٹھیس پہنچائی،یورپی یونین
اسٹاف رپورٹ
برلن : امریکا نے جاسوسی پروگرام پر نظرثانی کی یقین دہانی تو کرائی ہے تاہم جرمن چانسلر اور دیگر اتحادی ملکوں کے حکام کہتے ہیں واشنگٹن نے اعتماد کو ٹھیس پہنچائی، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تعاون کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
امریکی نگرانی کے خفیہ پروگرام سے متعلق نئے انکشافات کا سلسلہ جاری ہے، برطانوی اخبار گارجین کے مطابق صرف جرمن چانسلر نہیں بلکہ پینتیس عالمی رہ نماوں کے فون کالز کی نگرانی کی گئی ہے، اس نئے انکشاف نے یورپی ملکوں میں ہلچل مچادی ہے۔ برسلز میں جاری یورپی یونین اجلاس میں امریکی نگرانی کا معاملہ چھایا ہوا ہے، رہ نماؤں نے نگرانی کے معاملے پر صرف تشویش کا اظہار ہی نہیں کیا بلکہ امریکا کو خبردار بھی کیا کہ بداعتمادی پیدا ہونے سے دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں تعاون کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
جرمن چانسلر اور فرانسیسی صدر فرانسوا اولاند نے سال کے آخر تک اس معاملے پر امریکا سے مذاکرات کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نگرانی کے معاملے میں سمجھوتے اور معاہدے کی ضرورت ہے، سی آئی اے اہل کار اسنوڈن کے حوالے سے برطانوی اخبار میں جاری ہونے والی دو ہزار چھ کی خفیہ دستاویزات کے مطابق این ایس اے نے امریکا کے وزارت داخلہ، وائٹ ہاؤس اور پینٹاگون میں تعینات افسران سے عالمی رہ نماؤں کے نمبر حاصل کیے۔
این ایس اے کے سابق ملازم اسنوڈن نے جون میں امریکا کے خفیہ نگرانی کے پروگرام پرزم کا انکشاف کیا تھا۔ سماء