نواز شریف لندن فلیٹس کے مالک رہے، نیب ریفرنس میں تفتیشی افسر کا بیان قلمبند

نواز خاندان کیخلاف لندن فلیٹس ریفرنس میں نیب کے تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزمان جائیداد خریداری کے ذرائع بتانے میں ناکام رہے، میاں صاحب پبلک آفس ہولڈ کرتے ہوئے لندن فلیٹس کے مالک رہے، سماعت کل تک ملتوی کردی گئی، اسحاق ڈار کیخلاف ضمنی ریفرنس میں بھی استغاثہ کے گواہ کا بیان ریکارڈ کرادیا۔
لندن فلیٹس ریفرنس میں نیب کے تفتیشی افسر عمران ڈوگر کا بیان قلمبند کرلیا گیا، بتایا کہ ملزمان لندن جائیداد خریدے جانے کے ذرائع بتانے میں ناکام رہے،
نواز شریف پبلک آفس ہولڈ کرتے ہوئے لندن فلیٹس کے مالک تھے، انہوں ںے نیلسن اور نیسکول لمیٹڈ کے ذریعے بے نامی دار کے نام پر فلیٹس خریدے،
لندن فلٹیس 1993ء سے نواز شریف اور دیگر نامزد ملزمان کی تحویل میں ہیں۔
سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کیخلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کے ضمنی ریفرنس میں تینوں شریک ملزمان پیش ہوگئے۔ استغاثہ کے گواہ شیر دل خان نے بیان قلمبند کراتے ہوئے بتایا 4 سال میں اسحاق ڈار کو 7 لاکھ 26 ہزار 640 روپے کی ادائیگی کی گئی، وصول کی گئی دستاویزات پر بینیفشری کے دستخط موجود تھے۔
گواہ پر وکیل صفائی قاضی مصباح کی جرح مکمل ہوگئی، سماعت 9 مئی تک ملتوی کردی گئی، اگلی پیشی پر دوسرے گواہ محمد عظیم پر جرح ہوگی۔