کراچی میں ہڑتال کرنیوالے نئے، طریقے پرانے اور روایتی

دھونس دھمکی، توڑ پھوڑ، کراچی ميں ہڑتال کامياب کرانے کے طريقے وہی روايتی ہيں اور ان پر کسی ايک جماعت کی اجارہ داری بھی نہيں، جمعہ کو جماعت اسلامی نے شہر میں لوڈ شیڈنگ کیخلاف ہڑتال کی، نامعلوم افراد کی جانب سے دکانداروں کو دھمکانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔

حافظ نعیم الرحمان نے واقعات سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نامعلوم افراد ہمارے احتجاج کو ناکام بنانا چاہتے ہیں۔

جماعت اسلامی نے جمعہ (27 اپریل کو) کراچی میں لوڈ شیڈنگ اور کے الیکٹرک کی جانب سے اضافی بلنگ کیخلاف ہڑتال کا کا اعلان کیا تھا۔

شہر قائد میں دکانیں اور کاروبار بند کرانے کیلئے وہی پرانے طریقے آزمائے گئے اور زبردستی دکانیں بند کرانے کی کوشش کی گئی۔

سوشل ميڈيا پر دو ویڈیوز وائرل ہوگئیں جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کس طرح کچھ لوگ ہڑتال کامیاب بنانے کیلئے لوگوں کو دھمکا رہے ہیں۔

سامنے آنے والی ايک ويڈيو عائشہ منزل کی ہے جہاں مٹھائی کی دکان ميں دو افراد داخل ہوتے ہيں اور کاؤنٹر پر بيٹھے شخص کو ہڑتال کا پمفلٹ ديتے ہوئے اگلے دن دکان بند رکھنے کا کہتے ہيں۔

دوسری ويڈيو گلشن معمار کی ہے، فيس بک پر وائرل ہونیوالی ویڈیو میں ايک ہوٹل کے مالک سے ہوٹل بند رکھنے کا کہا گيا اور تشدد کا نشانہ بھی بنايا گيا ہے۔

جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے دعویٰ کیا کہ جمعہ کے روز ہونیوالی ہڑتال پرامن تھی، ہم نے کسی کو مارا پیٹا نہیں، ایسا کوئی واقعہ ہوا تو ضرور دیکھیں گے۔

وہ بولے کہ شہر میں بجلی اور پانی کے مسئلے پر سپریم کورٹ گئے، ویڈیو پر رد عمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نامعلوم افراد ہمارے احتجاج کو ناکام بنانا چاہتے ہیں۔

K ELECTRIC

Loadshedding

Over Billing

Jamaat-e-Iaslami

Forced to closed shops

Tabool ads will show in this div