کراچی میں جماعت اسلامی کا احتجاج اور جزوی ہڑتال،شہری رل گئے

رپورٹر : شہباز خان:

کراچی میں جماعت اسلامی کے لوڈشیڈنگ اور پانی کی قلت کے خلاف احتجاج اور جزوی ہڑتال نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنا دی۔ جگہ جگہ بند سڑکوں اور رکاوٹوں کے باعث شہریوں کو دفاتر، اسکول، کالجز جانے اور ایمبولینسز کو راستے نہ ملنے کے باعث شدید مشکلات کا سامنا رہا۔ تاہم آدھا دن گزرنے کے بعد جے آئی رہنما نعیم الرحمان نے ہڑتال کی کال واپس لیتے ہوئے پر امن احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا

آدھا دن گزرنے کے بعد جماعت اسلامی کراچی کے رہنما حافظ نعیم الرحمان نے ہڑتال کی کال واپس لیتے ہوئے کہا کہ تاجر برادري جمعہ کے بعد دکانيں کھول ليں، ہماری ہڑتال ختم ہوگئي ہے، تاہم پر امن احتجاج جاري رہے گا۔

 

اس سے قبل کے الیکٹرک کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور شہر میں بڑھتی پانی کی قلت کے خلاف کراچی کے مختلف علاقوں میں جماعت اسلامی کی جزوی پڑتال اور احتجاج نے اہل کراچی کی زندگی مزید اجیرن بنا دی۔ کالا بورڈ، يونيورسٹي روڈ، لياري، کيماڑي، شاہ فيصل کالوني، بنارس، اورنگي ٹاؤن اور ديگر علاقوں ميں شہريوں نے بھرپور احتجاج ريکارڈ کرايا۔

مشتعل مظاہرین نے بجلی دو، پانی دو کے نعرے لگائے اور جگہ جگہ اہم سڑکوں اور علاقوں کو بند کردیا۔ کراچی کی صروف ترین اور اہم سڑک شارع فیصل احتجاج کے باعث سب سے زیادہ متاثر ہوئی۔ دھرنے کے باعث اسٹار گیٹ تک شارع کے دونوں ٹریکس ٹریفک کیلئے بند رہے۔ احتجاج کي وجہ سے مختلف علاقوں ميں ٹريفک کي رواني متاثر ہونے سے مسافروں کو مشکلات کا سامنا رہا۔

 

ملیر پندرہ کے علاقے میں احتجاج اور ہڑتال کی وجہ سے جماعت اسلامی کے کارکنوں نے  راہگیروں کو دیگر افراد کو بھی آگے جانے سے روکا دیا، جب کہ ایک موٹر سائیکل سوار کی ہیلمٹ اترا کر احتجاج کرنے والے کارکنوں کی جانب سے بدتمیزی بھی کی گئی۔ شاہ فیصل نمبر 2 کے قریب بھی مشتعل مظاہرین نے ٹائر جلا کر اور پتھر پھینک کر سڑک بند کردی۔

   

کشیدہ صورت حال کے پیش نظر پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی۔ ابتداء میں سماء سے خصوصی گفت گو میں جماعت اسلامی کراچی کے رہنما نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ ہماری ہڑتال اور احتجاج پرامن ہے، احتجاج اوردھرنے سے تھوڑی بہت پریشانی ہوگی، عوام تعاون کرے۔

     

سماء کے سوال پر کے جماعت اسلامی کے کارکنان راہگیروں کیلئے پریشانی کا سبب بن رہے ہیں اور لوگوں کو آمد و رفت میں مشکلات کا سامنا ہے تو نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ کوئی سڑک نہ بلاک کی ہے اور نہ راہگیروں کو تنگ کیا جا رہا ہے، آپ لوگوں کی رپورٹنگ درست نہیں، ہمارا احتجاج پر امن ہے، ہم عوام کیلئے ہی احتجاج کر رہے ہیں تو عوام کو کیوں تنگ کریں گے۔

 

دوسری جانب آل کراچي تاجر اتحاد اور سندھ تاجر اتحاد کی جانب سے ہڑتال کی کال پر کاروبار کھلا رکھنے کا فیصلہ کیا گیا، جب کہ پرائيويٹ اسکولز مينجمنٹ ايسوسي ايشنز نے بھی ہڑتال سے لاتعلقی کا اظہار کیا۔ محکمہ تعلیم کے مطابق شہر میں آج ہونے والے انٹر بورڈ کے تحت امتحانات معمول کے مطابق ہوں گے، تاہم آل ٹینکر ایسوسی ایشن اور وکلاء کی جانب سے ہڑتال کی حمایت کی گئی۔

 

واضح رہے کہ کالا بورڈ، ملیر پندرہ کے علاقے میں جہاں اس وقت جماعت اسلامی کا احتجاج جاری ہے، اس روڈ پر کئی نجی اسپتال اور لیبارٹریز موجود ہیں۔ احتجاج کے باعث مریضوں اور ایمبولینسز کو اسپتال آنے جانے میں شدید مشکلات درپیش رہیں۔

JAMAT E ISLAMI

K ELECTRIC

Loadshedding

Water crisis

sharah e faisal

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div