ترکی: حکومتی کرپشن کیخلاف ہنگامے پھوٹ پڑے، وزیراعظم سے مستعفی ہونیکا مطالبہ

اسٹاف رپورٹ


استنبول : ترکی میں حکومت کے خلاف کرپشن کے الزامات کے بعد ہنگامے پھوٹ پڑے، استنبول سمیت مخلتف شہروں میں مظاہرين وزیراعظم سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کررہے ہيں، رجب طیب اردوان نے 3 وزراء کے استعفے کے بعد کابینہ کے 10 وزراء کو بھی تبديل کرديا ہے۔


ترک حکومت ایک بار پھر مشکل ميں ہے، استنبول دوبارہ مظاہروں کا مرکز بن گیا، پہلے شاپنگ سينٹر کی تعمير کے خلاف اور اب مبينہ حکومتی کرپشن پر مظاہرین سڑکوں پر آگئے۔


پوليس اہلکار انقرہ اور ازمیر میں بھی مظاہرين کو اسموک بم، آنسو گیس اور پانی کی توپ سے منتشر کرنے کی کوشش کرتے رہے۔


ترک وزیراعظم نے معاملے کی سنگينی ديکھتے ہوئے کابینہ کے 10 وزراء تبديل کردیئے ہيں، طيب اردوان کہتے ہيں بدعنوانی اسکينڈل مارچ کے بلدیاتی انتخابات سے قبل حکومت کو بدنام کرنے کی ملکی اور غیر ملکی سازش ہے۔


ترک حکومت کی بدعنوانی کا معاملہ 17 دسمبر کو سرکاری بینک کے سربراہ کی گرفتاری کے بعد منظرعام پر آیا، پوليس ایران کو غير قانونی طريقے سے رقم کی فراہمی اور تعمیراتی منصوبوں میں رشوت کے الزامات کی بھی تحقيقات کررہی ہے، جس پر وزیر داخلہ سمیت 3 وزراء استعفیٰ دے چکے ہيں۔ سماء

سے

eid

کیخلاف

fms

bailout

dance

Tabool ads will show in this div