واٹر بورڈ کو غربی سمیت تمام اضلاع کو اضافی پانی فراہمی کرنیکی ہدایت
کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے واٹر بورڈ کو کراچی میں پانی کی قلت کے شکار اضلاع بالخصوص ضلع غربی میں ایک ملین گیلن تک اضافی پانی فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔
وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت پانی کی قلت کے شکار کراچی کے مختلف علاقوں کو پانی کی فراہمی کی منصوبہ بندی کیلئے اجلاس منعقد ہوا جس میں وزیر بلدیات جام خان شورو، چیف سیکریٹری رضوان میمن، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکریٹری سہیل راجپوت، صوبائی سیکریٹری آصف حیدر شاہ، ایڈیشنل آئی جی کراچی مشتاق مہر، کمشنر کراچی اعجاز علی خان، ایم ڈی واٹر بورڈ خالد شیخ سمیت دیگر افسران نے شرکت کی۔
وزیر بلدیاتی جام خان شورو نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کراچی کو پانی فراہم کرنے کے بڑے ذرائع کینجھر جھیل (دریائے سندھ) اور حب ڈیم ہیں جہاں سے تین بڑے پمپنگ اسٹیشنز دھابیجی، گھارو اور حب کے ذریعے شہر میں پانی پہنچایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عام طور پر دریائے سندھ کے سے 550 ملین گیلن روزانہ جبکہ حب سے 100 ملین گیلن روزانہ کی بنیاد پر پانی فراہم کیا جاتا ہے۔
جام خان شورو کا مزید کہنا ہے کہ شہر کی آبادی تقریباً 17 ملین نفوس پر مشتمل ہے اور یہاں پانی کی طلب 918 ملین گیلن روزانہ (54 گیلن فی شہری روزانہ) ہے جبکہ صنعتوں کی روزانہ طلب 126 ملین گیلن ہے۔
ایم ڈی واٹر بورڈ خالد شیخ کا کہنا ہے کہ دریائے سندھ سے شہر کو پانی کی فراہمی کم ہو کر 450 ملین گیلن جبکہ حب ڈیم سے 30 ملین گیلن روزانہ ہوگئی ہے، جس کے نتیجے میں پانی کی فراہمی 480 ملین گیلن جبکہ طلب 918 ملین گیلن روزانہ ہے، شہر کو 438 ملین گیلن روزانہ پانی کی کمی کا سامنا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ بولے کہ ضلع غربی میں اورنگی ٹاؤن، بلدیہ، سائٹ، گڈاپ اور ناظم آباد کے کچھ علاقوں میں پانی کی شدید قلت ہے۔ جس پر ایم ڈی واٹر بورڈ نے بتایا کہ یہ وہ علاقے ہیں جنہیں حب ڈیم کے ذریعے پانی فراہم کی جاتا ہے تاہم حب سے 115 ملین گیلن پانی کے مقابلے میں صرف 30 ملین گیلن روزانہ مل رہا ہے۔
ڈپٹی کمشنر ساؤتھ آصف جمیل نے میٹنگ میں بتایا کہ شہر میں 2 آر او پلانٹس ایک لیاری احمد شاہ اور دوسرا سول لائن شیریں جناح کالونی کے علاقے میں ہے، تاہم دونوں بجلی کی فراہم معطل ہونے کے باعث بے کار پڑے ہیں، وزیراعلیٰ نے اس پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایم ڈی واٹر بورڈ کو ہدایت کی کہ انہیں کل تک قابل استعمال بنائیں۔
انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ بجلی کے بل ادا کرکے آر او پلانٹس کو چالو کرائیں اور آج ہی رپورٹ بھجوائیں۔
ڈپٹی کمشنر غربی طارق چانڈیو کا کہنا ہے کہ فی الحال واٹر بورڈ ٹینکرز کے ذریعے 300 ملین گیلن پانی فراہم کررہا ہے جو ضلع غربی کی ضروریات پوری کرنے کیلئے ناکافی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے ہدایت کی کہ ضلع غربی کو ٹینکرز کے ذریعے ایک ملین گیلن اضافی پانی فراہم کیا جائے، واٹر بورڈ اس کیلئے ٹینکرز کا انتظام کرے، جو ڈپٹی کمشنر کی زیر نگرانی تقسیم ہوگا۔
ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ ضلع غربی میں صارفین تک پانی پہنچانے کیلئے صرف 257 واٹر ٹینکرز ہیں۔ سید مراد علی شاہ نے 10 لاکھ گیلن پانی آسانی سے صارفین تک پہنچانے کیلئے مزید 100 فائبر ٹینک کا انتظام کرنے کی ہدایت کردی۔
وزیراعلیٰ سندھ نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی کہ اپنے اضلاع میں پانی کی طلب سے واٹر بورڈ کو آگاہ کریں تاکہ اس کے مطابق ٹینکرز کا انتظام کیا جاسکے، ساتھ ہی انہوں نے ڈپٹی کمشنر کو حکم دیا کہ ضروریات کے مطابق اپنے علاقوں میں مزید واٹر ٹینکس بنائیں۔
وزیراعلیٰ نے چیف سیکریٹری رضوان میمن کو ہدایت کی کہ واٹر بورڈ کو دیئے گئے منصوبے پر عملدرآمد کی نگرانی اور مطلوبہ فنڈز فراہم کریں۔