پرویز مشرف نہیں جو ملک سے بھاگ جاؤں، نواز شریف
لندن : سابق وزیراعظم نواز شریف کہتے ہیں ملک میں مارشل لاء کی باتیں ہورہی ہیں، میڈیا پر پابندیاں لگ رہی ہیں، پرویز مشرف نہیں جو ملک سے بھاگ جاؤں۔
لندن میں سابق وزیراعظم نواز شریف سے وزيراعظم شاہد خاقان عباسی نے ملاقات کی، اس موقع پر سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار بھی موجود تھے۔
نواز شریف اور مریم نواز بیگم کلثوم نواز کی تیمار داری کیلئے لندن میں موجود ہیں، این اے 120 سے کامیاب رکن قومی اسمبلی گلے کے کینسر میں مبتلا ہیں، جہاں ان کی کئی بار کیمو تھراپی اور ریڈیو تھراپی ہوچکی ہے۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے عدالتی فیصلے پر ایک بار پھر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد معاشی حالات ٹھیک نہیں، روپے کی قدر کمی کا شکار ہے، زرمبادلہ کے ذخائر تیزی سے کم ہورہے ہیں۔
وہ بولے کہ پاکستان میں مارشل لاء لگانے کی باتیں کی جارہی ہیں، مارشل لاء کی باتیں سب ہی کیلئے پریشان کن ہیں، میڈیا پر پابندیاں لگ رہی ہیں، کبھی آمریت میں بھی ایسا ہوتے نہیں دیکھا۔
نواز شریف نے سابق صدر پر بھی تنقید کی، ان کا کہنا ہے کہ پرویز مشرف نہيں جو ملک سے بھاگ جاؤں۔
سابق وزیراعظم نواز شریف کو 12 اکتوبر 1999ء میں عہدے سے ہٹا کر اس وقت کے آرمی چیف جنرل پرویز مشرف نے ملک میں مارشل لاء نافذ کردیا تھا، شریف برادران کو گرفتار کے ان پر مقدمہ چلایا گیا تاہم شریف خاندان حکومت سے ڈیل کرکے سعودی عرب جاکر آباد ہوگئے تھے۔