صدر مملکت نے ’فاٹا دائرہ کار بل‘ کی منظوری دیدی

اسلام آباد : صدر مملکت ممنون حسین نے سپریم کورٹ اور پشاور ہائی کورٹ کے دائرہ اختیار کی فاٹا تک توسیع کے بل "فاٹا دائرہ کار بل" کی منظوری دے دی ہے۔

یہ بل قومی اسمبلی اور سینیٹ سے پاس ہونے کے بعد وزیر اعظم کی طرف سے صدر مملکت کے پاس منظوری کے لیے بھیجا گیا تھا۔ تیرہ اپریل کو سینیٹ میں سپریم کورٹ اور پشاور ہائیکورٹ کا دائرہ کار وفاق کے زیر انتظام علاقے فاٹا تک بڑھانے کے لیے ’فاٹا دائرہ کار بل 2017‘ منظور کیا گیا تھا، جبکہ یہ بل قومی اسمبلی سے بھی منظور ہوچکا ہے۔

 

واضح رہے کہ اس سے قبل یہ بل ایوان بالا میں بھی منظوری کیلئے پیش کیا گیا تھا، جس پر جے یو آئی ف اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی نے اجلاس میں بل کی مخالفت اور اجلاس سے بائیکاٹ کیا، جس کے بعد پیپلزپارٹی، ن لیگ اور تحریک انصاف سمیت دیگر شرکاء نے بل منظور کرلیا تھا۔

 

صدر مملکت نے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی سفارش پر بل کی منظوری دی جس کے بعد یہ بل فوری طور پر نافذ العمل ہوگیا ہے۔ ملک بھر کی سیاسی جماعتوں کے نمائندوں اور فاٹا کے عوام نے فاٹا دائرہ کار بل 2017 کی منظوری کو فاٹا کی قومی دھارے میں شمولیت کی جانب پہلا قدم قرار دیا ہے۔

       

پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں اور فوج فاٹا کو وہاں کی عوام کی خواہشات کے مطابق قومی دھارے میں شامل کرنے کے حق میں ہے۔ پاکستان تحریک انصاف اور دیگر سیاسی جماعتیں فاٹا کو جلد از جلد صوبہ خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کے خواہاں ہیں۔

   

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ قبائلی عمائدین سے ملاقات میں آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاک فوج فاٹا کی قومی دھارے میں شمولیت کی مکمل حمایت کرتی ہے۔

JUIF

SENATE

KPK

bill

Tabool ads will show in this div