کراچی میں بجلی کا بحران،مختلف علاقوں میں 12،12 گھنٹے لوڈشیڈنگ

کراچی: نیپرا ٹیم کی کراچی آمد اور حکومتی دعوؤں کے باوجود کراچی میں بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ شہری چھٹی کے دن بھی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا عذاب جھیلتے رہے۔ کے الیکڑک کی جانب سے پھر گیس کی کمی کا رونا رویا گیا ہے۔
کراچی کو بجلی فراہم کرنے والی پاور کمپنی کے الیکٹرک کے مطابق شہر میں جاری لوڈشیڈنگ کی وجہ سوئی سدرن کی جانب سے گیس کی ناکافی سپلائی ہے۔ جب کہ سوئی سدرن کا کہنا ہے کہ کام کے باعث گیس سپلائی تعطل کا شکار ہے۔
ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہےکہ جب تک گیس کی کمی پوری نہیں ہوگی، لوڈ شیڈنگ ختم نہیں ہوسکتی، تاہم ترجمان پاور ڈویژن نے کہا ہے کہ کراچی میں بجلی کی فراہمی کے الیکٹرک کی ذمے داری ہے، وہ خود مختار ہے۔

علاوہ ازیں ترجمان پاور ڈویژن کا کہنا تھا کہ ملک میں بجلی کی پیداوار 16 ہزار میگاواٹ سے تجاوز کرگئی ہے اور بجلی کی طلب 15ہزار 650 میگا واٹ ہے، اس طرح سسٹم میں 350 میگا واٹ اضافی بجلی موجود ہے۔

ترجمان نے کہا کہ 10 فیصد سے زائدلائن لاسز والے فیڈرز پر غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے، لوڈشیڈنگ کا دورانیہ فیڈر کے حساب سے مختلف رکھا گیا ہے، دورانیہ 2 سے 6 گھنٹےکےدرمیان ہے۔

دوسری جانب کراچی کے شہری گرمی اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے دہرے عذاب میں مبتلا ہیں۔ پی ای سی ایچ ایس، ناظم آباد ، ڈیفس ، صدر، گلستان جوہر سمیت شہر کے مختلف علاقوں میں 12، 12 گھنٹے بجلی بند ہونے سے شہری جہاں سخت گرمی جھیلنے پر مجبور ہیں ،وہیں شہر کو پانی کی کمی کا بھی سامنا ہے۔ شہر میں گرمی کے باعث پانی اور برف کی مانگ میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ کئی کئی گھنٹی بجلی بند ہونے سے شہر میں واٹر سپلائی بھی ناکافی ہے۔ واٹر بورڈ حکام کی جانب سے شہریوں کو پانی محتاط طریقے سے استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔