فیس بک کے جعلی اکاؤنٹس پاکستانی الیکشنز میں رخنہ ڈال سکتے ہیں
واشنگٹن : سماجی رابطے کی سائٹ فیس بک کے بانی مارک زکربرگ نے خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ جعلی اکاؤنٹس برازیل، بھارت اور پاکستان میں ہونے والے انتخابات پر اثر انداز ہونے کی کوشش کر سکتے ہیں۔
امریکی کانگریس میں ڈیٹا لیک کے مسئلے پر اپنا بیان ریکارڈ کراتے ہوئے سماجی رابطے کی سائٹ فیس بک کے بانی مارک زکربرگ کا کہنا تھا کہ ہم ایسے تمام جعلی اکائونٹس پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور ان سب کو بند کر رہے ہیں جن کے ذریعے ووٹ پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی جاتی ہے۔
فیس بک کے سر براہ نے انکشاف کیا ہے کہ فیس بک پر جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے پاکستان میں ہونے والے انتخابات پر بھی اثر انداز ہونے کی کوشش کی جا سکتی ہے۔
Watch how Facebook CEO Mark Zuckerberg is questioned by US authorities for meddling in their election process. Can Indian Govt show such spine & bring him to India for questioning for interfering in our elections? But than they were welcome by EC itself.https://t.co/77crgaq7z6
— GreatGameIndia (@GreatGameIndia) 10 April 2018
Mark #Zuckerberg says Facebook's focus will be on protecting the integrity of upcoming elections in countries, including India.https://t.co/9wTlsMg4Cy pic.twitter.com/ep68GxxYhR
— BloombergQuint (@BloombergQuint) 10 April 2018
Facebook CEO Mark Zuckerberg: "The most important thing I care about right now is making sure that no one interferes in the various 2018 elections around the world." https://t.co/khJEFoBGCY pic.twitter.com/PJtLnkVhQk
— ABC News (@ABC) 10 April 2018
فیس بک کے بانی مارک زکر برگ دو دن تک ڈیٹا اسکینڈل کے حوالے سے امریکی کانگریس کے سامنے پیش ہوگئے، انہوں نے اعتراف کیا ہے کہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ نے اپنے صارفین کے کوائف کے غلط استعمال کو روکنے کیلئے خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے تھے اور وہ اس کوتاہی کی پوری ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔
بانی فیس بک 33سالہ مارک منگل اور بدھ کو امریکی کانگریس کی مختلف کمیٹیوں کے سامنے پیش ہوں گے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بدھ کے روز انہیں ایوان نمائندگان کی توانائی اور تجارت کی کمیٹی نے بلایا ہے ۔ اس سے قبل انہیں سینیٹ کی قانونی اور تجارتی کمیٹی میں ایک گواہ کے طور پر بھی مدعو کیا جا چکا ہے ۔
زکر برگ اپنے ایک بیان میں فیس بک کی غلطیوں کا اعتراف کرتے ہوئے نظام کو بہتر بنانے کی یقین دہانی کرا چکے ہیں۔ ممکنہ سوالات کے جوابات کی تیاری کے دوران زکر برگ نے تسلیم کیا تھا کہ سماجی رابطوں کی اس ویب سائٹ نے اپنے صارفین کے کوائف کے غلط استعمال کو روکنے کیلئے خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے تھے اور وہ اس کوتاہی کی پوری ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔
انہوں نے توانائی و تجارت کی امریکی نمائندگان کی کمیٹی کو ایک تحریری بیان میں بتایا تھا کہ یہ واضح ہو چکا ہے کہ ان آلات یا ٹولز کے غیر قانونی استعمال کو روکنے کیلئے ضروری اقدامات نہیں کیے گئے تھے۔ یعنی جعلی خبریں ، انتخابات میں بیرونی مداخلت اور نفرت انگیز بیانات کے ساتھ پروگرامنگ اور نجی کوائف کے تحفظ کے شعبوں میں۔