پاکستان اور ایران کا افغانستان میں داعش کی موجودگی پر مشترکہ تشویش کااظہار

اسلام آباد: پاکستان اور ایران نے افغانستان میں داعش کی موجودگی پر مشترکہ تشویش کااظہارکیا ہے۔

 ہفتہ کو روس کے دارالحکومت ماسکو میں سیکورٹی کانفرنس کے موقع پر وزیردفاع انجینئر خرم دستگیر خان کی ایران کے اپنے ہم منصب جنرل عامر سے ملاقات کی ۔

دونوں وزرائے دفاع نے بہتر سرحدی انتظام ، افغانستان میں پائیدارامن، فلسطین ، شام اور مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں پر تشدد کے بارے میں تبادلہ خیال کیا، وزرائے دفاع نے افغانستان میں داعش کی موجودگی پر مشترکہ تشویش کااظہارکیا۔

خرم دستگیر خان نے کہاکہ 2014ء میں سابق وزیراعظم نوازشریف کے دورہ تہران کے بعد پاک ایران تعلقات میں نمایاں بہترئی آئی ہے اور2016 ء اور 2017ءمیں ایران کے صدر حسن روحانی نے بھی پاکستان کے دورے کئے۔

اقوام متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل برائے انسداد دہشت گردی ولادیمیر ورنکوف اور چیئر مین انٹر نیشنل کمیٹی برائے ریڈ کراس پیٹر مورر نے بھی اس موقع پر وزیر دفاع خرم دستگیر خان سے ملاقات کی۔

دونوں رہنماوں نے دہشت گردی کا صفایا کرنے میں پاکستان کی بے مثال کامیابیوں اور یوتھ ایمپلائمنٹ سکیموں کے ذریعے شدت پسندی کے خاتمہ سے متعلق سابق وزیر اعظم نواز شریف کے وژن کو سراہا۔

DAESH

Tabool ads will show in this div