سوشل نیٹ ورکنگ سائیٹس کی ہیکنگ کاروبار بن گیا

اسٹاف رپورٹ
ورجینیا : سوشل ویب سائٹس کے ذریعے دوستوں اور عزیزوں تک رسائی موجودہ دور کا پسندیدہ مشغلہ ہے  لیکن ہیکرز کی کارروائیاں اس تفریح کو مصیبت میں بدل دیتی ہیں۔ آپ اگر سوشل سائٹس پر ذاتی معلومات اور تصاویر شیئر کرنے کے عادی ہیں تو پھر ہیکرز سے محتاط رہیں  اور اپنا پاس ورڈ کبھی کسی سے شیئر نہ کریں۔


سوشل سائٹس کو ہیک کرنا ایک کاروبار بن چکا ہے جس کے ذریعے ہیکر مافیا بھی فوائد حاصل کرتا ہے اور دوسرے بھی استفادہ کرتے ہیں۔ فیس بک انتطامیہ کے مطابق ہر روز ہزاروں کی تعداد میں فیس بک کے اکاونٹس کو ہیک کر لیا جاتا ہے اور ایسا ہیکرز ہر روز تقریباً 6 لاکھ مرتبہ کرتے ہیں۔

فیس بک کی طرح دوسری سائٹس بھی  24 گھنٹوں کے دوران  ہیک ہوتی رہتی ہیں اور ہیکرز  لوگوں کے اکاونٹس تک رسائی سے  ان کے پیغامات، تصویریں  اور ذاتی اطلاعات حاصل کرتے ہیں۔

سماجی ماہرین کا کہنا ہے کہ لوگ سوشل سائٹس پر اندھا اعتماد کرتے ہیں جس کا نتیجہ کچھ بھی نکل سکتا ہے۔ سوشل سائٹس استعمال کرنے والوں  کی فراہم کردہ ذاتی معلومات اور تصاویر کا غلط استعمال اس وقت  بہت بڑا مسئلہ بن چکا ہے۔

انہوں نے متنبہ کیا کہ جب  یوزر  پاس ورڈ کا انتخاب کریں تو اس بارے میں کافی محتاط رہیں اور کسی بھی دوست کو اس بارے میں نہ بتائیں۔ جب کوئی ہیکر اکاونٹ ہیک کر لیتا ہے تو وہ آسانی سے اس پر پیغامات چھوڑ سکتا ہے، تصویریں لگا سکتا ہے یہاں تک کے  ذاتی اطلاعات تک بھی رسائی حاصل کر لیتا ہے جہاں تک پہنچنا ممکن نہ ہو۔

سوشل سائٹس پر تصاویر اور ذاتی معلومات کو عام کرنے میں احتیاط ضروری ہے۔ ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے زیادہ تر ہیکرز نو عمر ہوتے ہیں  جو  حسد اور ذاتی اختلاف کی بنا پر ایک دوسرے کا اکاونٹ ہیک کر لیتے ہیں اور پھرغلط قسم  کے پیغامات اور تصویروں کے ذریعے بلیک میل کرتے ہیں۔سماء/ایجنسیز

کی

resolve

کاروبار

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div