جنجوعہ کاعالمی برداری کوفاٹاکےدشوارعلاقوں میں لڑنےکاچیلنج

اسلام آباد : ناصر جنجوعہ کا کہنا ہے کہ ہم نے طالبان کے خلاف امریکا کا ساتھ دیا، تاہم پھر بھی امریکا نے الزام عائد کیا کہ پاکستان دہشت گردوں کے ساتھ ہے۔ پاک فوج نے پاک افغان بارڈر اور فاٹا جیسے مشکل علاقوں میں آپریشنز کیے،جو کوئی اور نہیں کرسکتا۔ اس موقع پر جنجوعہ نے عالمی براداری کو بھی چیلنج فاٹا کے دشوار ترین علاقے میں آ کر دہشت گردوں سے لڑ کر دکھانے کا چیلنج دیا۔

وفاقی دارالحکومت میں اسلام آباد انٹرنیشنل کاؤنٹر ٹیررازم فورم کی تین روزہ تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے قومی سلامتی کے مشیر لیفٹننٹ جنرل (ر) ناصر جنجوعہ کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے بہت قیمتی جانیں ضائع کیں، اگر پاکستان امریکا کا اتحادی نہ بنتا تو کیا آج افغانستان آزاد ہوتا؟ اگر سوویت یونین قائم رہتا کیا دیوار برلن گرتی؟ کیا 14ممالک آزادی حاصل کرتے؟ کیا امریکا سوویت یونین کی موجودگی میں سپر پاور بنتا؟

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کا کردار اور قربانیاں سب سے زیادہ ہیں، آج ہمارے روسی فیڈریشن کے ساتھ بہترین تعلقات ہیں، روسی جارحیت کے وقت پاکستان افغانستان کے ساتھ کھڑا تھا، پاکستان نے ہمیشہ افغانستان کی مدد کی،افغان جنگ میں ہم نے امریکا اور مغرب کا ساتھ دیا ، پاکستان کی قربانیوں کے باوجود ہم پرالزامات عائد کئے گئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سوویت یونین کے خاتمے کے بعد امریکا اور عالمی برادری یہاں سے چلے گئے، عالمی برادری نے ہمیں بعد کے حالات سے نمٹنے کے لیے چھوڑ دیا ،9/11 اسی صورتحال کا نتیجہ تھا جو عالمی برادری نے ادھوری چھوڑ دی، امریکا نے طالبان کی حکومت کا خاتمہ کیا، طالبان نے امریکا اور عالمی برادری کو غاصب قرار دیا، آج بھی طالبان اس جنگ کو اپنے وطن کی آزادی کی جنگ کہتے ہیں۔

مشیر قومی سلامتی نے یہ بھی کہا کہ امریکا ہم پر الزام عائد کر رہا ہے کہ ہم طالبان کی حمایت کر رہے ہیں، ادھر طالبان ہم پر الزام عائد کر رہے ہیں کہ ہم امریکا کی حمایت کر رہے ہیں۔

بلوچستان کی مثال پیش کرتے ہوئے ناصر جنجوعہ کا کہنا تھا کہ کراچی میں دہشت گردوں کے خلاف لڑ کر امن بحال کیا، بلوچستان میں پاکستان کے پرچم کو جلایا گیا، بلوچستان میں یکجہتی کی کمی تھی جس سے احساس محرومی پیدا ہوا، ہم بلوچستان میں مسائل کی جڑ کی بجائے رکاوٹ کے خلاف لڑ رہے تھے، ہم نے طاقت کی بجائے محبت کی حکمت عملی اختیار کی، آج بلوچستان میں لوگوں نے ہتھیار پھینک دئیے، آج بلوچستان میں ملک کے دیگر حصوں سے زیادہ قومی پر چم لہرا رہا ہے۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہےکہ تقریب میں اس سے قبل نیکٹا ڈائریکٹر احسن غنی ، وزیر داخلہ احسن اقبال سمیت دیگر اہم شخصیات بھی خطاب کرچکےہیں۔

یاد رہے کہ رواں ماہ 12 مارچ کو نیکٹا نے ملک میں نفرت انگیز تقاریر سے لڑنے اور انہیں رپورٹ کرنے کے لیے ’چوکس‘ کے نام سے ایک ایپلی کیشن متعارف کرائی تھی۔

USA

NACTA

TALIBAN

DAESH

Tabool ads will show in this div