فیصل آباد،7سالہ بچی کاقتل،رپورٹ میں زیادتی کی تصدیق

فیصل آباد : جڑانوالہ میں سات سالہ بچی کی پوسٹمارٹم رپورٹ میں زیادتی اور تشدد کی تصدیق کی گئی ہے۔ دوسری جانب پولیس نے علاقے سے مشتبہ شخص کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

دوسری جانب پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مقتولہ بچی کے جلے ہوئے کپٹرے برآمد کرلیے گئے ہیں، جس پر خون کے دھبے جابجا موجود ہیں۔ کپڑوں کو والدہ نے شناخت کیا۔ والدین کا کہنا ہے کہ اسپتال انتظامیہ کی جانب سے پوسٹمارٹم رپورٹ نہیں دی جا رہی۔

پوسٹمارٹم رپورٹ

دوسری جانب بچی کی پوسٹمارٹم رپورٹ سماء نے حاصل کرلی۔ موصول ہونے والی رپورٹ کے مطابق پوسٹ مارٹم بچی سے زیادتی اور تشدد ثابت ہوا ہے، جب کہ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ بچی کے جسم پر زخموں کے 21 نشانات تھے۔ اسپتال کی جانب سے ڈی این اے کيلئے نمونے پنجاب فرانزک لیبارٹری کو بھجوا دیئے گئے ہیں۔

ایم ایس کا بیان

جڑانوالہ کے تحصیل ہیڈکوارٹرز اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر طارق کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم ميں زيادتي ثابت ہوگئي ہے۔ موت کی وجہ ابھی ڈیکلیئر نہیں کی، جس کیلئے مزید ٹیسٹ سیمپل ليے گئے ہیں۔

شہر میں ہڑتال

قتل کے خلاف علاقے میں شہریوں کی جانب سے مکمل ہڑتال کي گئی ہے، جب کہ جگہ جگہ اہل خانہ اور لوگوں کا احتجاج بھی جاری ہے، مظاہرین کی جانب سے جگہ جگہ ٹائر جلا کر روڈ بلاک کے گئے، مظاہرین کا کہنا ہے کہ ملوث افراد کو فوری گرفتار کرکے انجام تک پہنچایا جائے۔ موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق جڑانوالہ میں مکمل کرفیو کا سماں ہے۔ تمام اسکولز اور مراکز بند ہیں، جب کہ وکلاء برداری کی جانب سے بھی عدالتی بائیکاٹ کی گیا ہے، کسی بھی خراب صورت حال کے پیش نظر پولیس کی بھاری نفری بھی احتجاج والے علاقوں میں تعینات کردی گئی ہے۔

سی پی او

سی پی او فیصل آباد اطہر اسماعيل کا کہنا ہے کہ کسی کی سیاسی وابستگی کو نہیں دیکھیں گے، قانون سب کیلئے برابر ہے، عابدہ کیس میں یونیورسٹی کے طلبہ سے بھی تفتیش جاری ہے، جب کہ متعدد افراد کو حراست میں لیا ہے۔ مبشرہ کیس میں بھی کافی لوگ زیر حراست ہیں۔

پس منظر

واضح رہے کہ سات سالہ بچی کو اتوار کے روز گھر کے پاس سے کھیلتے ہوئے اغوا کیا گیا تھا۔ جس کے بعد رات گئے بچی کی لاش قریبی واقع کھیتوں سے برآمد کی گئی۔

واقعہ کا مقدمہ تھانہ سٹی پولیس اسٹیشن جڑانوالہ میں بچی کے والد کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ مقدمے میں قتل، زیادتی اور اغوا کی دفعات شامل کی گئی تھی، جب کہ آئی جی پنجاب نے بھی واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے سی پی او سے 24 گھنٹے میں رپورٹ طلب کی تھی۔

 

ہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ جڑا نوالہ میں زیادتی کے بعد قتل کا یہ تیسرا واقعہ ہے، قبل ازیں جی سی یونی ورسٹی فیصل آباد میں زیر تعلیم ایم اے انگلش کی زیادتی کے بعد قتل ہونے والی طالبہ عابدہ بھی جڑانوالہ کی رہائشی تھی۔ پولیس تاحال یونیورسٹی طالبہ کے قتل کاسراغ لگانے میں ناکام ہے۔

 

جب کہ چند روز قبل ایک اور لڑکی زیادتی کا شکار ہو کر گزشتہ روز اسپتال میں دم توڑ گئی۔ واضح رہے کہ گزشتہ تین ماہ کے دوران شہر سے ستائیس لاشیں برآمد کی گئی ہیں، جس سے علاقے میں خوف پھیل گیا ہے، جب کہ فیصل آباد میں تین ماہ میں تینتیس خواتین کو مختلف واقعات میں موت کے گھاٹ اتارا گیا۔

KILLING

WOMAN

DEAD BODY

postmortem

fsd

CPO

MS hospital

Abida

Mubashira

Torture marks

Tabool ads will show in this div