لاہور میں ہیلتھ ورکرز کا دھرنا پانچویں روز میں داخل

لاہور : مال روڈ لاہور پر ہیلتھ ورکرز کا دھرنا پانچویں روز بھی جاری ہے۔ مظاہرین کی جانب سے مذاکرات ناکام ہونے پر وزیراعلیٰ ہاؤس کی جانب مارچ کرنے کا اعلان کردیا۔

مال پر پانچ روز سے دھرنا دینے والے ہیلتھ ورکرز کا کہنا ہے کہ مطالبات پورے نہ ہونے کی صورت میں میٹرو بس سروس روک دیں گے۔

 

دوسری جانب لاہور کے مصروف ترین مال روڈ پر دھرنے کے باعث چیئرنگ کراس اور متصل سڑکوں پر ٹریفک کا نظام بری طرح متاثر اور شہریوں کو آمد و ورفت کے سلسلے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

سخت موسم کے باعث جمعرات کو لیڈی ہیلتھ ورکرز کے دھرنے کے دوران احتجاج کرنے والی کئی خواتین گرمی اور پیاس سے بے ہوش ہوگئی تھیں۔ خاتون کو شوگرلیول کم ہونے پر اسپتال منتقل کیا گیا، خاتون ورکر کا تعلق جہانیاں سے ہے۔

 

دوسری طرف لیڈی ہیلتھ ورکرز کے دوسرے گروپ نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے دھرنا ختم کرنے کی اپیل کر دی، تاہم گزشتہ روز ورکرز کے بقایاجات کا نوٹی فکیشن جاری ہونے کے باوجود لیڈی ہیلتھ ورکرز کے ایک دھڑے نے احتجاج ختم کرنے سے انکار کیا۔

 

واضح رہے کہ جمعرات کے روز جب محکمہ پرائمری ہیلتھ کیئر کی جانب سے بقایاجات کا نوٹی فکیشن جاری ہونے کے بعد لیڈی ہیلتھ ورکرز کو اٹھانے کی کوشش کی گئی تو انہوں نے سروس اسٹرکچر کا نوٹی فکیشن جاری کرنے کا مطالبہ اور دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کیا گیا۔ لیڈی ہیلتھ ورکرز کی رہنما کا کہنا تھا کہ ہمارا فوری سروس اسٹرکچر کا مطالبہ بھی پورا کیا جائے اس کے بعد دھرنا کو ختم کرنے کا سوچیں گے۔

 

نیشنل ہیلتھ ایمپلائزایسوسی ایشن پنجاب کی لیڈی ہیلتھ ورکرز نے لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے کہا کہ ہمارا بقایا جات کا بجٹ منطور ہوگیا، جس کا نوٹی فکیشن ہمارے پاس ہے اور سروس اسٹریکچر اور اپ گریڈیشن کی سمری مختلف مراحل سے گزر کر آخری مراحل میں ہے۔

 

ورکرز کے دوسرے گروپ نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ دھرنا دینے والی لیڈی ہیلتھ ورکرز نے کسی سیاسی مقاصد کے مطابق دھرنا دے رکھا ہے اور اپنا ایجنڈا تبدیل کرلیا ہے۔ دھرنا دینے والی ہیلتھ ورکرز کا مؤقف ہے کہ حکومت نے 2012ء سے وعدہ کر رکھا ہے لیکن ابھی تک ہمارے بقایا جات ادا نہیں کئے گئے۔

PUNJAB

HEALTH

MALL ROAD

TRAFFIC PLAN

traffic route

Tabool ads will show in this div