سپریم کورٹ نے نہال ہاشمی کی معافی قبول کرلی

اسلام آباد: توہین عدالت کیس میں نہال ہاشمی کے تحریری معافی نامے کے الفاظ سے سپریم کورٹ مطمئین ہوگئی۔ سپریم کورٹ نے معذرت قبول کرتےہوئےنوٹس واپس لے کر کیس نمٹا دیاجبکہ نہال نے آئندہ اکیلے میں بھی کچھ بولنے سے پہلے سو بار سوچنے کا فیصلہ کرلیا ۔
بڑی عدالت کیجانب سے رحمدلی کا بڑا مظاہرہ کیاگیا۔انتہائی نازیبا الفاظ میں توہین عدالت کرنے والے نہال ہاشمی کی منتیں دہائیاں سپریم کورٹ نے سن لیں۔تحریری معافی نامے کے الفاظ پر سپریم کورٹ نے اطمینان کا اظہارکیااور معذرت قبول کرکے کیس نمٹا دیا۔
دوران سماعت نہال ہاشمی نے اپنے کہے پرسخت شرمندگی،ندامت اور پچھتاوے کا اظہار کیا۔وہ عدالت سے معافی ،رحم اور درگزر کی استدعا بھی کرتے رہے ۔ نہال ہاشمی نےآئندہ نجی محافل تو کیا ، گاڑی اور گھر تک میں محتاط رہنے کی یقین دہانی بھی کرائی۔
عدالت کے رائے طلب کرنے پر سینئر نے معافی کی سفارش کرتے ہوئے کہانہال کی غلطی ناقابل معافی سہی لیکن ان کے گھریلو حالات بہت پتلے ہیں ۔
رشید رضوی نے بتایا کہ سندھ بار کونسل نے نہال کا تین ماہ کیلئے لائسنس بھی معطل کر دیا ہے۔صرف نعیم بخاری نے نہال کی مخالفت کرتے ہوئے سخت سزا پر زور دیا ۔
ریمارکس میں چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھاکہ نہال ہاشمی کی غلطی کی سزا ان کے بچوں کو نہیں دینا چاہتے ۔اگر معافی ہوئی تو صرف اسی کیس کی حد تک ہوگی ۔ کوئی یہ بھی نہ سمجھےمعافی کا اصول طے کردیا گیا۔