پاکستان سپر لیگ، امن کا پیغام

بلاگر: کامران عبدالغنی

پاکستان سپر لیگ کے تیسرے ایڈیشن کا اختتام شایان شان طریقے اور پر امن انداز میں ہوگیا۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے سخت سیکیورٹی کا بندوبست کیا گیا جس کے باعث کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔ پی ایس ایل کا پہلا ایڈیشن دبئی میں ہوا۔ دوسرے ایڈیشن کا فائنل لاہور میں منعقد ہوا جبکہ تیسرے ایڈیشن کے راؤنڈ میچز لاہور جبکہ فائنل کراچی میں کھیلا گیا۔ پہلے پی ایس ایل میں اسلام آباد یونائیٹڈ، دوسرے ایڈیشن میں پشاور زلمی اور تیسرے ایڈیشن میں دوسری مرتبہ اسلام آباد یونائیٹڈ کو چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل ہوا۔ کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں 9 سال بعد انٹرنیشنل کھلاڑی ایکشن میں نظر آئے اس لئے کہا جا سکتا ہے کہ پی ایس ایل کی فاتح ایک ٹیم نہیں بلکہ پوری قوم ہے۔

پی ایس ایل کے کامیاب انعقاد پر پوری قوم مبارکباد کی مستحق ہے۔ پاکستانی قوم نے پی ایس ایل کے ذریعے پوری دنیا کو یہ پیغام دیا ہے کہ ہم امن پسند شہری ہیں اور ہمارا پاکستان پر امن ملک ہے۔ یہ سچ ہے کہ ملک دشمن قوتوں اور دہشت گردوں نے ہمارے پیارے وطن میں آگ و خون کی ہولی کھیلنے کی کوشش کی مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ پوری قوم نے یکجا ہو کر پاک فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کا ساتھ دیا اور ملک دشمن قوتوں اور دہشتگردوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ دہشتگردوں کے سامنے اگر کوئی قوم سیسہ پلائی دیوار یا کسی چٹان کی طرح کھڑی ہوئی تو وہ پاکستانی قوم ہے۔ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں قربانیوں کی بات کی جائے تو سب سے زیادہ قربانیاں بھی پاکستانی قوم نے ہی دی ہیں۔ 70 ہزار سے زائد پاکستانیوں اور سیکیورٹی اہلکاروں نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا مگر ہار نہیں مانی۔ بڑے بوڑھوں سے سنا تھا کہ "کبھی بھی کوئی قربانی رائیگاں نہیں جاتی" لیکن اب یہ دیکھ بھی لیا اور سمجھ بھی لیا۔ ہزاروں پاکستانیوں کا خون رنگ لاچکا ہے اور ملک میں امن و سکون قائم ہو چکا ہے جس کا کریڈٹ تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کو جاتا ہے مگر پاک فوج کا کردار انتہائی اہم ہے۔

ہمیں یاد ہے کہ دہشت گردی کے باعث ملک سے کاروبار کا خاتمہ ہو گیا تھا، کاروباری حضرات خود کو غیر محفوظ سمجھتے ہوئے اپنی صنعتوں کو پڑوسی ممالک میں منتقل کر رہے تھے۔ دہشت گردی کے باعث کھیلوں کی سرگرمیاں بھی معطل ہوئیں۔ سری لنکا کی کرکٹ ٹیم پر حملے کے بعد تو جیسے غیر ملکی کھلاڑیوں کو پاکستان کا نام سنتے ہی خوف آتا تھا مگر پی ایس ایل کے کامیاب انعقاد کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی غیر ملکی کھلاڑیوں کو یہ یقین دلانے میں کامیاب ہوگئے کہ پاکستان ایک پر امن ملک ہے۔

پاک فوج نے آپریشن ضرب عضب کے ذریعے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو تباہ کیا اور پھر آپریشن ردالفساد کے ذریعے ملک بھر میں تتر بتر ہونے والے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا۔ پاک فوج اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ملک بھر میں دہشت گردوں کے خلاف کامیاب آپریشن کئے جس کے باعث ملک سے دہشت گردی کا صفایا ہوا اور غیر ملکی کھلاڑیوں کا اعتماد بھی بحال ہوا۔ پی ایس ایل کے دوسرے اور تیسرے ایڈیشن میں غیر ملکی کھلاڑیوں کا پاکستان آنا اس بات کا ثبوت ہے کہ نا صرف غیر ملکی کھلاڑی بلکہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) بھی پاکستان میں غیر ملکی کھلاڑیوں کے سیکیورٹی انتظامات کے حوالے سے مطمئن ہے۔ پی ایس ایل کے تیسرے ایڈیشن کا فائنل پرامن طریقے سے کراچی میں منعقد ہوا اور اب شہر قائد ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیم کے استقبال کے لئے تیار ہے جو نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں تین ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلنے کے لئے آرہی ہے۔ ویسٹ انڈیز کے بعد دیگر انٹرنیشنل ٹیمیں بھی پاکستان کا رخ کریں گی کیونکہ کراچی میں پی ایس ایل کے فائنل کے کامیاب انعقاد سے پاکستان نے دنیا کو پر امن ہونے کا پیغام دے دیا ہے۔

najam Sethi

CRICKET MATCH

SAMAA Blog

foreign players

psl 2018

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div