فیس بک کا صارفین کا ڈیٹا دوسری کمپنی کو دینے کا انکشاف

لاس اینجلس : فیس بک کے بانی مارک زکربرگ نئی مشکل میں پھنس گئے۔ فيس بک کے کروڑوں صارفين کي نجي معلومات دوسري کمپني کو دينے کے انکشاف کے بعد امریکی اور یورپی ماہرین نے تحقیقات شروع کردیں۔ چیف سیکیورٹی افسر کے استعفیٰ کی تردید۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق فیس بک کی جانب سے صارفین کا خفیہ ڈیٹا نجی کپمنی کو دینے کا انشکاف ہوا ہے، جس پر فیس بک کے بانی مارک زکربرگ نئی مشکل میں پھنس گئے۔ امریکا اور یورپی قانون دانوں کی جانب سے تحقیقات کے مطابق پر ڈیٹا لیک ہونے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔ جب کہ کمپنی کے چیف سیکیورٹی افسر نے اپنی استعفیٰ کی خبروں کی تردید کردی۔

اپنے بیان میں فیس بک کے چیف سیکیورٹی افسر کا کہنا تھا کہ ہماری ساری توجہ نیٹ ورک سیکیورٹی پر مامور ہے۔ دوسری جانب امريکا اور برطانيہ ميں فيس بک کیخلاف تحقيقات شروع کردی گئی ہیں، جس کے بعد فیس بک کے بانی مارک زکربرگ کو امریکی سینیٹ کميٹي ميں طلب کیا گیا ہے۔

تاہم فیس بک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ صارفين کي کوئي معلومات فروخت نہيں کيں، بلکہ صارفين جب بھي کوئي ايپ استعمال کرتے ہيں تو اسے اپني معلومات تک رسائي کي خود اجازت ديتے ہيں۔ فيس بک انتظاميہ کے مطابق کيمبرج ايناليٹيکا کو اپنے سماجي پليٹ فارم سے معطل کرديا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے شائع ہونے والی خبروں کے مطابق فیس بک نے 5 کروڑ سے زائد صافین کا ڈیٹا سروے کمپني کيمبرج ايناليٹيکا کو دیا تھا۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اس کمپني نے 2016 ميں يہ ڈيٹا امريکي صدر ٹرمپ کي انتخابي مہم چلانے ميں استعمال کيا۔ اس انکشاف نے دنيا بھر ميں مزید ہلچل پیدا کردی ہے۔

data theft

data hacking

data breach scandal

Cambridge Analytica

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div