پاکستان اب امریکا کی مسلط کردہ جنگ نہیں لڑے گا

اسلام آباد : وزیر خارجہ خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ ماضی میں خود ہمارے حکمران دشمنوں کے آلہ کار بنے، ماضی میں ہم نے میڈ ان امریکی جہاد لڑی، مگر اب بس ہوگیا، پاکستان کسی کے مفادات کی جنگ نہیں لڑے گا۔

قومی اسمبلی میں پالیسی بیان دیتے ہوئے وفاقی وزیر خواجہ محمد آصف کا کہنا تھا کہ کوئی ملک دوسرے کی بات سننے کو تیار نہیں، دہشت گردی پر دیگر ممالک آپس میں اختلافات رکھتے ہیں، ہمیں دشمن اور ان کے سہولت کاروں کی شناخت کرنا ہوگی۔

افغان جنگ کا ذکر کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ہمارے اپنے حکمران دشمن کے سہولت کار بنے ہوئے ہیں، ہمیں اپنے گریبان میں جھانکا چاہیئے، ماضی میں میڈ ان امریکا جہاد پر ہم نے اپنا کیا حال کرلیا، ہم نے جہاد کے نام پر امریکا کی جنگ لڑی گئی، امریکا کی اقتدارکی جنگ میں لاکھوں افراد لقمہ اجل بنے، ہم نے یمن کی جنگ میں حصہ نہیں لیا۔

اس موقع پر ایک بار پھر پاکستان کی اعلیٰ قیادت کا مؤقف دہراتے ہوئے خواجہ آصف نے دوٹوک لہجے میں کہا کہا کہ پاکستان امریکا کی پراکسی نہیں بنے گا، پاکستان کسی اور کے مفادات کا تحفظ نہیں کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ میں جانتا ہوں ورکنگ باؤنڈری پر کیا ہو رہا ہے، ہم اپنے دشمن کو جانتے ہیں۔

داعش کے ذکر پر وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ داعش ختم نہیں ہوئی، اب افغانستان میں ہے، داعش نے اپنا نام اور ٹھکانا تبدیل کرلیا ہے، ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ میں بتاؤں گا کہ انسانی حقوق کونسل میں پاکستان نے ووٹ کیوں نہیں دیا، اگر غفلت ثابت ہوئی تو متعلقہ افسر کا مواخذہ ہوگا۔

ایوان میں پالیسی بیان سے قبل منشیات اسمگلنگ پر بیان دیتے ہوئے وزیر خارجہ خواجہ آصف نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سے دیگر ممالک کو منشیات اسمگل ہوتی ہے،یہاں سے دیگر ملکوں کو منشیاث اسمگل ہو رہی ہے، ایئرپورٹ عملے کی مدد کے بغیر منشیات کی اسمگلنگ ممکن نہیں، منشیات کی اسمگلنگ سے پاکستان کی بدنامی ہوتی ہے۔ سماء

USA

KHAWAJA ASIF

PAK AFGHAN BORDER

DAESH

Tabool ads will show in this div