افغان صدارتی انتخابات شروع،عبداللہ،زلمے،غنی میں سخت مقابلہ
اسٹاف رپورٹ
کابل : افغانستان میں تیرہ سال بعد نئے صدر کے انتخاب کے لئے ووٹنگ جاری ہے، جو مقامی وقت کے مطابق شام چار بجے تک جاری رہے گی۔
الیکشن میں آٹھ امیدوار مد مقابل ہیں۔ مبصرین نے دو پشتون اور ایک تاجک امیدوار کے درمیان سخت مقابلے کی پیشگوئی کی ہے۔
افغانستان کا نیا صدر کون بننے گا، فیصلے کیلئے افغانستان میں پولنگ کا عمل جاری ہے۔ پانچ سال تک اقتدار کی کرسی پر براجمان ہونے کے لئے آٹھ امیدواروں میں مقابلہ ہے۔ جن میں سے تین کے درمیان سخت مقابلے کی توقع ہے۔
سابق وزیر خارجہ اور جمعیت اسلامی کے امیدوار ڈاکٹرعبداللہ عبداللہ تاجک اکثریتی علاقوں میں مقبول ہیں، وہ شمالی اتحاد کے سربراہ احمد شاہ مسعود کے مشیر بھی رہ چکے ہیں۔ سابق وزیر خارجہ زلمے رسول بھی صدارتی دوڑ میں نمایاں ہیں، وہ صدر حامد کرزئی کے بااعتماد ساتھی تصور کیے جاتے ہیں۔
پشتون رہنما اشرف غنی بھی صداتی انتخاب میں مضبوط امیدوار ہیں، وہ وزیر خزانہ سمیت کئی اہم عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں۔
دیگر امیدواروں میں گل آغا شیرزئی، محمد داؤد سلطان زئی، عبدالرسول سیاف، قطب الدین ہلال، ہدایت اللہ امین ارسلا شامل ہیں۔ صدر حامد کرزئی نے عوام سے انتخابات میں بھرپور حصہ لینے کی اپیل کی ہے۔
افغانستان میں ایک کروڑ دس لاکھ افراد ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں ، جن کے لئے اٹھائیس ہزار پانچ سو پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں۔ سماء