بہتر مستقبل کی خواہشیں تابوت میں واپس

 

۔۔۔۔۔**  تحریر : محمد ارشد قریشی  **۔۔۔۔۔

جہاں دنیا میں اس وقت کئی مسائل درپیش ہیں وہیں ایک بہت اہم مسئلہ ہے غیر قانونی تارکین وطن کا، ہماری بدقسمتی کہ دنیا میں غیرقانونی تارکین وطن کی پکڑ دھکڑ ہو یا ان کی ہلاکتیں، ان میں کئی پاکستانی بھی شامل ہوتے ہیں۔

حال ہی میں تارکین وطن کی کشتی پلٹ جانے کے باعث ایک حادثہ پیش آیا اور جس میں ہلاک ہونے والوں میں پاکستانیوں کی خاصی تعداد شامل تھی، سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر یہ لوگ غیر قانونی طریقے سے کسی ملک میں داخلے کا انتہائی قدم کیوں اٹھاتے ہیں، اب تک پکڑے جانیوالے یا حادثوں میں ہلاک ہونیوالوں میں اکثریت کم پڑھے لکھے لوگوں کی  نظر آئی اور یہی وہ لوگ ہیں جن کو انسانی اسمگلر اپنا آسان شکار سمجھتے ہیں، یہ وہ لوگ ہوتے ہیں جو نسل در نسل غربت دیکھتے چلے آتے ہیں، ان لوگوں کے دلوں میں  خواہشیں اور آنکھوں میں خواب بھی بہت سجے ہوتے ہیں مگر جیب خالی ہوتی ہیں، دن رات محنت مزدوری کرکے جو پیسہ کماکر لاتے ہیں، اس سے پیٹ کی ہی آگ بمشکل بجھ پاتی ہے، تو بہتر مستقبل کیلئے کیا پیسے بچائیں، ایسے لوگوں کی خواہش ہوتی ہے کہ اپنے خاندان کی اچھی پرورش کریں، بچوں کو اچھی تعلیم دلوادیں تاکہ نسلوں سے چلی آرہی غربت کا خاتمہ کرسکیں۔

ملک میں بیروزگاری کے مسائل کسی سے ڈھکے چھپے نہیں، ان حالات میں وہ ذہنی طور پر کسی بھی انتہائی قدم اٹھانے پر تیار رہتے ہیں، تمام خاندان کی بھی یہی خواہش ہوتی ہے کہ ان کی پریشانیاں دور ہوں اور گھر میں کوئی ایک شخص ایسا ہوتا ہے جس پر سب کی نظریں ہوتی ہیں کہ یہی ہمارا مسیحا بن سکتا ہے۔

انسانی اسمگلنگ میں ملوث لوگ ایسے افراد کی تلاش میں رہتے ہیں جو مسائل میں جکڑے ہوئے ہوں اور کسی  شارٹ کٹ کی تلاش میں ہوں،  وہ اسے باآسانی اس بات پر قائل کرلیتے ہیں کہ وہ غیر قانونی راستہ اختیار کرے ، پیسے کی کمی، دیار غیر میں نوکری کا ملنا محال، ویزے کا لگنا ناممکن، جہاز کے ٹکٹ وغیرہ کا خرچہ سب ذہن میں ہوتا ہے، ایسی صورتحال میں انہیں غیر قانونی راستہ ہی اپنے خاندان کے بہتر مستقبل کی منزل تک جانے والا راستہ  نظر آتا ہے جو کہ  پُرخطر تو ضرور ہے مگر سستا بھی ہے۔

یہ غربت کے ستائے اور بہتر مستقبل کے خواہاں لوگ اس سفر پر چل نکلتے ہیں، اس بات سے بے خبر کہ ان کی ساری خواہشیں سارے خواب ان کے ساتھ ایک تابوت میں بند ہوکر وطن واپس آجائیں گے۔

ایسے غیر قانونی راستوں سے غیر ممالک جانے والوں میں ایسے بھی بہت سے لوگ شامل ہیں جنہیں  دیار غیر میں ملازمت کا جھانسہ دے کر کئی روز تک اپنے ہی وطن کی سمندری حدو میں گھماتے رہنے کے بعد کسی ساحل پر کسی بھی ملک کا نام بتا کر اتار دیا جاتا ہے  اور کئی دن بھوکے پیاسے سفر کرنے کے بعد انہیں احساس ہوتا ہے کہ وہ اب تک اپنے ہی وطن میں موجود ہیں ۔  کسی بھی ملک میں قانونی طور پر  داخلے کی پابندی ہی غیر قانونی داخلے کی وجہ ہے  ۔ تمام دنیا کو اس مسئلے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے   غیر قانونی تارکین وطن کے لیئے   ایسی پالیسیاں بنانے کی ضرورت ہے جس سے انہیں سہولت میسر آسکے۔ پاکستان میں حکومت کو  غیر قانونی طریقوں سے باہر جانے کے بارے میں لوگوں کو آگاہی دینے کی ضرورت ہے انہیں روزگار کے مواقع دینے کی ضرورت ہے مفت تعلیم اور کتابیں دینے کی ضرورت ہے تاکہ اس مسئلے پر قابو پایا جاسکے ساتھ ہی ان لوگوں کے خلاف ٹھوس کاروائی کرنی چاہیئے جو انسانی اسمگلنگ میں ملوث ہیں۔

USA

ARAB

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div