زینب قتل کیس، مجرم عمران علی اپیل کا حق رکھتا ہے
لاہور : پراسیکیوٹر جنرل پنجاب احتشام قادر نے فیصلے کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ مجرم کے پاس اپیل کرنے کیلئے 15 دن کا وقت ہے، جب کہ وہ صدر پاکستان سے رحم کی اپیل کا حق بھی رکھتا ہے، فیصلے پر زینب کے والد امین انصاری نے مجرم کو سزا سنانے پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
پراسیکیوٹر جنرل احتشام قادر نے بتایا کہ عمران کو زینب سے بدفعلی پر عمرقید اور 10 لاکھ روپے جرمانے جبکہ لاش کو گندگی کے ڈھیر پر پھینکے پر7سال قید اور 10 لاکھ جرمانےکی سزا بھی سنائی گئی۔
پراسیکیوٹر جنرل نے کہا کہ مجرم عمران نے نو بچیوں کے ساتھ زیادتی کی تھی جن میں سے دو زندہ ہیں جبکہ سات کا انتقال ہوچکا ہے، ہم ان ممالک میں شامل ہو گئے ہیں جہاں سائنسی بنیادوں پر ثبوتوں پر سزا دی جا سکتی ہے، قصور کی کمسن مقتول زینب کے والد محمد امین کہتے ہیں کم سے کم وقت میں مقدمے کا فیصلہ آنا اچھی کوشش ہے، اس کے لیے وہ چیف جسٹس پاکستان کے شکر گزار ہیں۔
پراسیکیوٹر نے مزید بتایا کہ یہ زینب کیس کا مکمل ٹرائل ہوا ہے، پنجاب حکومت نے کیس میں کافی محنت کی، کیس میں براہ راست ثبوت نہیں مل رہے تھے، ملزم نے فرد جرم سننے کے بعد اپنے جرم کا اقرار کرلیا تھا، عدالت نے کیس کا فیصلہ15فروری کو محفوظ کیا تھا۔
احتشام قادر نے مزید بتایا کہ سرعام سزا دینا جج کا اختیار نہیں، حکومت چاہے تو سوچ سکتی ہے، سرعام سزا دینا حکومت کا اختیار ہے۔