Live Updates: زینب قتل کیس کا فیصلہ آگیا،قاتل عمران کو 4 بار سزائے موت کاحکم

لاہور / قصور : کوٹ لکھپت جیل کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں زینب قتل کیس کا اہم فیصلہ سنتاے ہوئے قاتل اور درندے کو 4 بار سزائے موت دینے کا حکم دیا ہے۔

ملکی تاریخ میں پہلی بار کم وقت میں انصاف کی فراہم،فیصلہ آگیا

لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے زینب قتل کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے مجرم عمران علی کو چار بار سزائے موت سنا دی گئی ہے۔

جج کا کہنا تھا کہ عمران کو ننھی بچی کے قتل اور اسے زیادتی کے جرم میں اسے موت کی سزا دی گئی ہے۔ فیصلے کے بعد مجرم عمران کے پاس 15 روز میں اپیل کا حق موجود ہے، جو وہ جیل سے دائر کر سکتا ہے۔

پراسیکیوٹر جنرل پنجاب کا کہنا ہے کہ ہوسکتا ہے کہ مجرم فیصلے کے خلاف اپیل نہ کرے۔ عدالت کی جانب سے مجرم عمران کو20لاکھ روپے جرمانہ بھی کیا گیا ہے، مجرم کو ایک مرتبہ عمرقید کی سزا بھی سنائی گئی ہے۔

 

کیس پر میڈیا بریفنگ

لاہور : پراسیکیوٹر جنرل پنجاب احتشام قادر نے فیصلے کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ مجرم کے پاس اپیل کرنے کیلئے 15 دن کا وقت ہے، جب کہ وہ صدر پاکستان سے رحم کی اپیل کا حق بھی رکھتا ہے، فیصلے پر زینب کے والد امین انصاری نے مجرم کو سزا سنانے پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔  پراسیکیوٹر جنرل احتشام قادر نے بتایا کہ عمران کو زینب سے بدفعلی پر عمرقید اور 10 لاکھ روپے جرمانے جبکہ لاش کو گندگی کے ڈھیر پر پھینکے پر7سال قید اور 10 لاکھ جرمانےکی سزا بھی سنائی گئی۔

پراسیکیوٹر جنرل نے کہا کہ مجرم عمران نے نو بچیوں کے ساتھ زیادتی کی تھی جن میں سے دو زندہ ہیں جبکہ سات کا انتقال ہوچکا ہے، ہم ان ممالک میں شامل ہو گئے ہیں جہاں سائنسی بنیادوں پر ثبوتوں پر سزا دی جا سکتی ہے، قصور کی کمسن مقتول زینب کے والد محمد امین کہتے ہیں کم سے کم وقت میں مقدمے کا فیصلہ آنا اچھی کوشش ہے، اس کے لیے وہ چیف جسٹس پاکستان کے شکر گزار ہیں۔

 

ملکی تاریخ میں پہلی بار کم ترین وقت میں ٹرائل مکمل

زینب قتل کیس کو یہ اعزاز بھی حاصل ہوا ہے کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار کم ترین وقت میں ملزم کا ٹرائل مکمل کیا گیا۔ ملزم کا ٹرائل صرف 4 روز میں مکمل کرنے کے بعد اسے پانچویں روز قاتل کو کوٹ لکھپت جیل میں سزا سنائی جارہی ہے۔  یہ پاکستان کی تاریخ کا واحد مقدمہ ہے جس کا ٹرائل کم ترین وقت یعنی صرف 4 روزمیں مکمل کیاگیا ، 12 فروری کو ملزم عمران علی پر فرد جرم عائد کی گئی جس کے بعد اسپیڈی ٹرائل کے دوران کیس کی 13،13 گھنٹے سماعت کی گئی اور کیس کا فیصلہ 15 فروری کو محفوظ کرلیا گیا جو کہ آج سنایا جا رہا ہے۔ زینب قتل کیس میں پہلی بارسائنسی ثبوتوں کوشہادت کے طور پر عدالت میں پیش کیا گیا۔ پراسیکیوٹرجنرل پنجاب کا کہنا ہے کہ ملزم عمران علی نے زینب سمیت 8 بچیوں کو قتل کرنے کا اعتراف کیاہے ، ملزم کو زینب قتل کیس میں سزا کے بعد باقی 7 کیسز میں بھی قانونی تقاضے پورے کرنے ہیں۔

گزشتہ سماعت :

گزشتہ روز لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد اہم کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔ زینب کے قاتل کے خلاف جج سجاد احمد نے 4 روز تک روزانہ 9 سے 11گھنٹے سماعت کی،56 گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے گئے۔

ساڑھے گیا رہ سو افراد کے ڈی این اے ٹیسٹ کے بعد22 جنوری کو عمران علی پکڑا گیا جو اس کےمحلے میں رہتا ہے۔ ملزم عمران کا ڈی این اے زینب سمیت 8 بچیوں سے مل گیا،جو کہ گزشتہ 2سالوں میں قصور میں زیادتی کے بعد قتل کی گئی تھیں۔

پراسیکیوٹر کا کہنا ہے کہ فرانزک رپورٹس کے مطابق عمران ہی زینب کا قاتل ہے۔ گزشتہ دنوں ملزم عمران کی جانب سے قصور کی کمسن بچی زینب کو درندگی کا نشانہ بنانے کے اعتراف کے بعد ملزم عمران کے وکیل نے اپنا وکالت نامہ واپس لے لیا تھا۔عمران کے وکیل کا کہنا تھا کہ اقرار جرم کے بعد ضمیر گوارا نہیں کرتا کہ سفاک ملزم کا کیس لڑوں۔

انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کی جانب سے فیصلے سنانے کے موقع پر قصور کی کمسن مقتول زینب کے والد محمد امین بھی موجود تھے۔ جیل آمد کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ کم سے کم وقت میں مقدمے کا فیصلہ آنا اچھی کوشش ہے۔ اس کے لیے وہ چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کے شکر گزار ہیں۔

واضح رہے کہ قصور کی 6 سالہ زینب4 جنوری کو اغواء ہوئی اور 9 جنوری کو لاش اس کے گھر سے کچھ فاصلے پر خالی پلاٹ سے ملی تھی۔

زینب کے میڈیکل سے یہ بات سامنے آئی کہ اسے زیادتی کے بعد قتل کیا گیاتھا ۔لاش ملتے ہی قصور کے شہری مشتعل ہو گئے تھے اورشہر بھر میں مظاہرے ہوئے جن میں2 افراد جان سے گئے۔ اہل علاقہ کے احتجاج اور میڈیا پر خبر کے بعد یہ ہائی پرو فائل کیس بن گیا۔ واقعہ پر چیف جسٹس آف پاکستان اور وزیراعلیٰ پنجاب نے بھی نوٹس لیا تھا۔

 

زینب کی والدہ نے دل کی بات کہہ دی

ننھی پری زینب کی فریاد کرتی والدہ نے بھی اپنے دل کا حال سنا دیا۔ والد کا کہنا ہے کہ ملزم کی سرعام پھانسی دی جائے، اسے نشان عبرت بنادیا جائے۔ قاتل کو سنگسار کیا جائے اور اسی جگہ لٹکایا جائے جہاں سے زینب کی لاش ملی تھی ، اگر فیصلہ حق میں نہ آیا تو احتجاج کریں گے۔

 

قاتل عمران کو سنگسار کیا جائے، والد

[iframe width="425" height="350" frameborder="0" scrolling="no" marginheight="0" marginwidth="0" src="https://www.youtube.com/embed/eb__msqqeaA"]

ننھی پری زینب کے والد نے مطالبہ کیا ہے کہ زینب کے قاتل عمران کو سنگسار کیا جائے۔ والد امین انصاری نے کہا ہے کہ ملزم کو سخت دی جائے تاکہ آئندہ ایسا واقعہ نہ ہوا۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ملزم کو سنگسار کیا جائے جب تک کہ اس کی موت واقع نہ ہو جائے۔ عدالت آمد پر میڈیا سے گفت گو میں ان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس ثاقب نثار کا بہت مشکور ہوں،ان کی وجہ سے اتنی تیزی سے ٹرائل ہوا۔

حیوانی قاتل عمران رو پڑا:

قاتل عمران کا بیان :آٹھ سالہ ننھی پری زنیب کا قاتل عمران کمرہ عدالت میں اپنے حیوانی جرائم اور کردار پر رو پڑا تھا۔ زینب قتل کیس کا فیصلہ جب اے ٹی سی کی کمرہ عدالت میں محفوظ کیا گیا تو 12 فروری کو ملزم فرد جرم عائد ہونے پر کمرہ عدالت میں روتا رہا۔ ملزم نے اعتراف جرم کرتے ہوئے کہا کہ مجھے جتنی سزادی جائے کم ہے،میں نے ننھی بچیوں پرظلم کیا،میں کسی معافی کے لائق نہیں۔

پراسیکیوٹر جنرل پنجاب:

پراسکیوٹر جنرل پنجاب احتشام قادر کا کہنا ہے کہ صرف زینب قتل کیس کا فیصلہ سنایا جائے گا ، باقی 7 بچیوں کو زیادتی کے بعد قتل کرنے کے خلاف کیسز کا ٹرائل ابھی جاری ہے ، ملزم عمران نے زینب سمیت 8 بچیوں کو قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے ، باقی 7 کیسز میں ابھی قانونی تقاضے پورے کرنے ہیں۔

 

انسداد دہشت گردی عدالت کے جج بھی پہنچ گئے

زینب قتل کیس کا فیصلہ سنانے کیلئے انسداد دہشت گردی عدالت کے جج سجاد احمد کوٹ لکھپت جیل پہنچ گئے ہیں، جس کے بعد قتل کیس کا فیصلہ کچھ دیر میں سنایا جائے گا۔

جیل کے اطراف سیکیورٹی

کوٹ لکھپت جیل کے اندر اور باہر سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے ہیں۔ جیل کے باہر بھی پولیس کی بھاری نفری کو آج ہونے والی سماعت اور فیصلے کے تناظر میں تعینات کیا گیا ہے۔ جب کہ جیل آنے جانے والوں کی بھی سخت تلاشی کا عمل جاری ہے۔

 

KOT LAKHPAT JAIL

SERIAL KILLER

live updates

Justice for Zainab

kasur incident

zainab murder case

Justice4Zainab

imran ali

Shahid Masood

Mother of Zainab

Tabool ads will show in this div