نہال ہاشمی کیخلاف توہین عدالت کیس میں کب کیا ہوا

اسلام آباد: سپریم کورٹ میں مسلم لیگ ن کے سینیٹر نہال ہاشمی کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ آٹھ ماہ تک چلا۔


نہال ہاشمي نے 28 مئي 2017 ميں توہين عدالت کي اور 31 مئي 2017 ميں سپريم کورٹ نے نوٹس ليا، جبکہ 4 جون کو مقدمہ درج کيا گيا۔ نون لیگ نے نہال ہاشمی کی رکنیت معطل کرتے ہوئے باقاعدہ شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔

یکم جون کو پہلی سماعت ہوئی چار جون کو نہال ہاشمی کے خلاف کراچی کے بہادرآباد تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا۔

پارٹی ہدایات پر موصوف نے پہلے سینیٹر شپ سے استعفیٰ دیا۔ پھر 6 جون کو چیئرمین سینیٹ رضا ربانی سے استعفیٰ منظور نہ کرنے کی درخواست کر دی۔

یہ بھی پڑھیئے؛ توہین عدالت کیس: نہال ہاشمی کیخلاف تحریری فیصلہ جاری

چھ جون کو راجا ظفر الحق کی نگرانی میں نون لیگ کی 5 رکنی تحقیقاتی کمیٹی بنی۔ تحقیقاتی رپورٹ میں نہال ہاشمی کو پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دے کر کارروائی کی سفارش کی گئی۔ 12 جون کو مسلم لیگ ن کے سربراہ نواز شریف نے نہال ہاشمی کی پارٹی رکنیت منسوخ کر دی۔

دس جولائی کو سپریم کورٹ نے توہین عدالت کیس میں نہال ہاشمی پر فرد جرم عائد کی۔ اسی کیس میں سپریم کورٹ نے حکومت کو سسلین مافیا سے بھی تشبہہ دی۔ 24 جنوری کو ملزم نے عدالت سے غیر مشروط معافی مانگی، بڑی عدالت میں 8 ماہ کیس چلا، 24 جنوری کو فیصلہ محفوظ ہوا جو یکم فروری کو سنایا گیا۔ سماء

Senator

HATE SPEECH

CONTEMPT OF COURT CASE

Nehal Hashmi

Tabool ads will show in this div