توہین عدالت کیس; نہال ہاشمی کیخلاف تحریری فیصلہ جاری
اسلام آباد: عدالت عظمیٰ نے مسلم لیگ ن کے سینیٹر نہال ہاشمی پر توہین عدالت کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔ فیصلہ سپریم کورٹ کے جسٹس آصف سعید کھوسہ نے تحریر کیا۔
نہال ہاشمی کیخلاف سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ پڑھیں

سپریم کورٹ کے تفصیلی و تحریری فیصلے میں لکھا گیا کہ نہال ہاشمی نے کارروائی مکمل ہونے کے بعد معافی مانگی، اسلئے کنڈکٹ کے باعث معافی نامہ قابل قبول نہیں۔ نہال ہاشمی عدالت کو توہین آمیز گفتگو کی نشاندہی کرنے کا کہتے رہے۔
یہ بھی پڑھیے؛ لیگی سینیٹرنہال ہاشمی سپریم کورٹ کے حکم پرگرفتار
سپریم کورٹ نے مسلم لیگ ن کے سینیٹر نہال ہاشمی کو توہین عدالت کیس میں 5 سال کے لیے نااہل قرار دیا تھا جبکہ ایک ماہ قید کی سزا کےعلاوہ پچاس ہزار روپے جرمانہ بھی دینا ہوگا۔
مزید جانیے : توہین آمیز تقریر کا نوٹس، طلال چوہدری سپریم کورٹ میں طلب
جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے مختصر سماعت کے دوران فیصلہ سنایا۔ بینچ کے دیگر ارکان میں جسٹس دوست محمد اور جسٹس باقر مقبول شامل تھے، جبکہ سٹس دوست محمد خان نے خود کو فیصلے سے الگ رکھا۔
واضح رہے کہ نہال ہاشمی نے گزشتہ سال 28 مئی کو کراچی میں توہین آمیز تقریر کی تھی جس پر سپریم کورٹ نے 31 مئی کو ازخود نوٹس لیا تھا۔ سماء